کون ہو مسند
نشین خاک ِمدینہ
چھوڑ
کر
خلد دیکھے کون کوئے
شاہِ
بطحٰی چھوڑ کر
دل کی بستی
اور ارمانوں کی دنیا چھوڑ کر
ہوئے کیوں لوٹے تھے
ہم شہر ِ مدینہ چھوڑ کر
کون نظروں پر چڑھے حسنِ حقیقت
کے سوا
کس کا منہ دیکھیں ہم ان کا روئے زیبا چھوڑ کر
اللہ اللہ آمدِ سلطانِ انس و جاں کی شان
اک طرف قدسی بھی ہو
جاتے تھے رستہ چھوڑ
کر
مصطفے جنت میں جائیں گے نہ امت کے بغیر
جا نہیں سکتا کبھی تنکوں کو دریا چھوڑ کر
تھی نہ چاہت
دل میں زہرا کے
دلاروں کی اگر
کیوں اترتے تھے نبی منبر سے
خطبہ چھوڑ کر
ان صحابہ کے اس اندازِ قناعت پر سلام
ان کی چوکھٹ پر
جو آ بیٹھے تھے کیا
کیا چھوڑ کر
وہ ازل سے
میرے آقا میں غلام
ابنِ
غلام
کیوں کسی کے در پہ جاؤں ان کا صدقہ چھوڑ کر
میں کہاں گھوموں کہاں
ٹھہروں کسے دیکھا
کروں
ان کی گلیاں ان
کی
جالی ان کا روضہ
چھوڑ کر
پوچھنے پر کون آئے
گا نصیر ان کے سوا
جس لحد میں تجھ کو سب لوٹیں گے تنہا
چھوڑ کر
کلام پیر نصیر الدین
نصیر شاہ صاحب رحمۃ اللہ تعالی علیہ
0 comments:
Post a Comment
Please Give Us Good Feed Back So that we can do more better for man kind. Your Comments are precious for US. Thank You