بے سبب بات بڑھانے کی
ضرورت کیا ہے
ہم خفا کب تھے منانے
کی ضرورت کیا ہے
آپ کے دم سے تو دنیا
کا بھرم ہے قائم
آپ جب ہیں تو زمانے
کی ضرورت کیا ہے
تیرا کوچہ ترا در
تیری گلی کافی ہے
بے ٹھکانوں کو ٹھکانے
کی ضرورت کیا ہے
دل سے ملنے کی تمناہی
نہیں جب دل میں
ہاتھ سے ہاتھ ملانے
کی ضرورت کیا ہے
رنگ آنکھوں کیلیے بو
ہے دماغوں کے لیے
پھول کو ہاتھ لگانے کی ضرورت کیا ہے
0 comments:
Post a Comment
Please Give Us Good Feed Back So that we can do more better for man kind. Your Comments are precious for US. Thank You