تم نے بدلے ہم سے گن گن کے لیے
کیا تمہیں چاہا تھا
اس دن کے لیے
وصل کا دن اور اتنا
مختصر
دن گنے جاتے تھے اس
دن کے لیے
چاہنے والوں سے گر
مطلب نہیں
آپ پھر پیدا ہوئے کن
کے لیے
ہم نشینوں سے میرے
کہتے ہیں وہ
چھوڑ دیں غیروں کو ان
کے لیے
باغباں کلیاں ہوں
ہلکے رنگ کیں
بھیجنی ہیں ایک کم سن
کے لیے
آج کل میں داغؔ ہو
گے کامیاب
کیوں مرے جاتے ہو دو
دن کے لیے
مرزا داغؔ دہلوی
0 comments:
Post a Comment
Please Give Us Good Feed Back So that we can do more better for man kind. Your Comments are precious for US. Thank You