مری آنکھوں کو آنکھوں کا کنارہ کون دے گا
سمندر کو سمندر میں سہارا کون دے گا
مرے چہرے کو چہرہ کب عنایت کر رہے ہو
تمہیں میرے سوا چہرہ تمہارا کون دے گا
مرے دریا نے اپنے ہی کنارے کاٹ ڈالے
بپھرتے پانیوں کو اب سہارا کون دے گا
بدن میں ایک صحرا جل رہا ہے بجھ رہا ہے
مرے دریاؤں کو پہلا اشارہ کون دے گا
محبت نیلا موسم بن کے آجائے گی اک دن
گلابی تتلیوں کو پھر سہارا کون دے گا
0 comments:
Post a Comment
Please Give Us Good Feed Back So that we can do more better for man kind. Your Comments are precious for US. Thank You