دوستی جب کسی سے کی
جائے
دشمنوں کی بھی رائے
لی جائے
موت کا زہر ہے فضاؤں
میں
اب کہاں جا کے سانس
لی جائے
بس اسی سوچ میں ہوں
ڈوبا ہوا
یہ ندی کیسے پار کی
جائے
اگلے وقتوں کے زخم
بھرنے لگے
آج پھر کوئی بھول کی
جائے
بوتلیں کھول کے تو پی
برسوں
آج دل کھول کر ہی پی
جائے
0 comments:
Post a Comment
Please Give Us Good Feed Back So that we can do more better for man kind. Your Comments are precious for US. Thank You