وہ عجیب رات سعید تھی
یہاں شادی تھی وہاں عید
تھی
جو
نبی کو حسرت دید تھی
تو
خدا کو شوق وصال تھا
وہی جلوہ اپنا دکھا گئے
میرے دل میں جن کا خیال
تھا
وہی
خواب میں میرے آگئے
کہ نظر میں جن کا جمال
تھا
نہ بشر کا حسن نہ حور کا
کہ وہ سایہ نور تھا نور
کا
تھا عجب جمال حضور کا
کہ خدا بھی محو جمال تھا
ملا نور اپنے ہی نور سے
ملے اور انبیاء دور سے
کوئی
بڑھ سکا نہ حضور سے
یہ تو آپ ہی کا کمال تھا
0 comments:
Post a Comment
Please Give Us Good Feed Back So that we can do more better for man kind. Your Comments are precious for US. Thank You