محبت
سے پہلے زمانے بھلے تھے
بنا
فکر کوئی پھولے پھلے تھے
محبت
میں ہم نے خفا ہو کے دیکھا
سوا
بے رخی کے بھلا کیا صلے تھے
محافل
میں ان کی تھی رونق بہت ہی
ہمیں
جب ملے ہیں سناٹے ملے تھے
بہاروں
کے موسم تھے ان کے چمن میں
ہمیں
بس خزاں ہی کے موسم ملے تھے
تھا
راہوں میں ان کو کھڑے تکتے رہنا
انہیں
ہم سے یہ ہی شکوے گلے تھے
خموشی
تمہاری کہیں مار نا دے
زمانہ
ہوا ہے تیرے لب کھلے تھے
تڑپنا
پھڑکنا لہو گھونٹ پینا
محبت
کی راہوں میں یہ ہی صلے تھے
معینی
تھے آئے جو الفت کی راہ میں
منزل ملی کب وہ خاک ملے
تھے
0 comments:
Post a Comment
Please Give Us Good Feed Back So that we can do more better for man kind. Your Comments are precious for US. Thank You