تیرا
یوں بعد بکھرنے کے سنور جانے کا شکریہ
صبح
کا بھولا شام پلٹ آنے کا شکریہ
باخبر
ہوں تیرے خیالات و احساسات سے میں
تیرا
دردِ دل کی داستاں سنانے کا شکریہ
حسیں
وادیوں سے گزر کر خود کو نہیں بھولتے
اپنے
من میں ڈوب کر ساتھ نبھانے کا شکریہ
دلِ
شکستہ لے کر آنکھیں پر نم لے کر تیرا
یوں
روتے روتے اچانک مسکرانے کا شکریہ
میں
اجنبی ہوں تجھ سے تو ہے نا آشنا مجھ سے
اپنی
داستانِ حسرت سنانے کا شکریہ
امید
وفا رکھنا یقینِ حیا رکھنا ساجدؔ سے
بھروسہ
رکھنے کا شکریہ بات بڑھانے کا شکریہ
16/02/2009
0 comments:
Post a Comment
Please Give Us Good Feed Back So that we can do more better for man kind. Your Comments are precious for US. Thank You