اجاڑ
دے میرے دل کی دنیا سکون میرا تباہ کر دے
مگر
یہی التجا ہے میری ، میری طرف اک نگاہ کر دے
یہ پردہ
داری ہے کیا تماشہ مجھی میں رہ کر مجھی سے پردہ
تباہ
کرنا اگر ہے مجھ کو نقاب اٹھا اور تباہ کر
دے
سہانی
راتوں کی چاندنی میں کبھی نہ تم بے نقاب آنا
میں
دل پہ قابو تو پا ہی لوں گا میری نظر نہ گناہ کر دے
میں
بندہ ءِ پر خطا ہوں بیدم میرے گناہوں کا جانچنا کیا
حساب لینا ، حساب لے لے مگر کرم بے حساب کر دے
سہانی راتوں کی چاندنی میں کبھی نہ تم بے نقاب آنا
ReplyDeleteمیں دل پہ قابو تو پا ہی لوں گا میری نظر نہ گناہ کر دے