قدم
قدم پہ نواز دیتے مرے نبی کے قدومِ اقدس
عظیم
اتنے کہ عرش چومے مرے نبی کے قدوم ِاقدس
امام
مالک کنارے چلتے قدم کی جا پہ قدم نہ آئے
یہ
راہیں وہ تھیں جہاں لگے تھے مرے نبی کے قدومِ اقدس
خدا
نے اس کی قسم اٹھا کر جہاں میں عظمت نشاں
بنایا
زمینِ
مکہ پہ جب سے آئے مرے نبی کے قدومِ اقدس
نجات
بیماریوں سے پائی مدینہ دار الشفا بنا ہے
زمینِ
طیبہ نے جب سے چومے مرے نبی کے قدومِ اقدس
کھڑے
تھے جب دو شہید اس پر اور ایک صدیق ؓساتھ ان کے
احد
کی لرزش کو روکتے تھے مرے نبی کے قدوم ِاقدس
نصیب
طیبہ کی سر زمیں کے جو رشکِ عرشِ علا بنی ہے
چھوئے
تھے اس نے بڑے ادب سے مرے نبی کے قدومِ اقدس
جگانے
کی ان میں کب تھی جرأت بس اپنے کافوری ہونٹ رکھ کر
ادب
سے روح الامین نے چومے مرے نبی کے قدوم ِاقدس
جو
اونٹ جابرؓ کا تھک گیا تھا اب اتنا بھاگے پکڑنا
مشکل
تھکے
ہوئے اونٹ کو لگے تھے مرے نبی کے قدوم ِاقدس
پہاڑ
خوشیوں سے وجد کرتے ادب سے قدموں کے بوسے لیتے
جب
ان کی قسمت جگانے جاتے مرے نبی کے قدوم ِاقدس
0 comments:
Post a Comment
Please Give Us Good Feed Back So that we can do more better for man kind. Your Comments are precious for US. Thank You