وہاں
ہیں محمد یہاں ہیں محمد
جہاں
دیکھتا ہوں وہاں ہیں محمد
وہی
ابتداء ہیں وہی انتہا ءہیں
عیاں
ہیں محمد نہاں ہیں محمد
کچھ
ایسے بسے ہیں خیالوں میں میرے
کہ
ہر سو ہی جلوہ کناں ہیں محمد
کہا
آپ نے نور خود کو خدا کا
جہاں
بھی خدا ہے وہاں ہیں محمد
محمد
کو دیکھا خدا ہی کو دیکھا
کہ
بے صورتی کا نشاں ہیں محمد
نہ
کیف ان سے مانگیں تو پھر کس سے مانگیں
کہ
شہنشاہ کون و مکاں ہیں محمد
0 comments:
Post a Comment
Please Give Us Good Feed Back So that we can do more better for man kind. Your Comments are precious for US. Thank You