درد سہہ کر بھی تیرا نام لیے جاتے ہیں
تیرے دیوانے تجھے یاد کیے جاتے ہیں
تو نوازے نہ نوازے تیری مرضی جانا
ہم تو سجدے تیری چوکھٹ پہ کیے جاتے ہیں
شکر یہ تیرا رفو گر مجھے اتنا تو بتا
کیا محبت میں گریبان سیے جاتے ہیں
ہم پرستار محبت میں ہمیں جام سے کیا
وہ پلاتے ہیں نگاہوں سے پیے جاتے ہیں
ایک ہم ہیں کہ ہمیں
کچھ بھی نہیں پاسِ وفا
ایک وہ ہیں جو کرم ہم پہ کیے جاتے ہیں
جانے والے تیرے قدموں کے نشاں باقی ہیں
ہم تو سجدے انہی راہوں پہ کیے جاتے ہیں
اے فناؔ عشق کا
دستور تجھے کیا معلوم
عشق میں دل ہی نہیں سر بھی دیے جاتے ہیں
فنا نظامی کانپوری
0 comments:
Post a Comment
Please Give Us Good Feed Back So that we can do more better for man kind. Your Comments are precious for US. Thank You