پی
کر جو ذرا کوئی بہکا ساقی نے اسے یہ حکم
دیا
کم
بخت بڑا کم ظرف ہے تو جا بھاگ نکل میخانے
سے
پہلے
تو نہ رکھا باز اسے دم بھر کیلیے جل جانے
سے
اب
شمع کو دیکھو روتی ہے مل مل گلے پروانے سے
پی
کر جو ذرا کوئی بہکا ساقی نے اسے یہ حکم
دیا
کم
بخت بڑا کم ظرف ہے تو جا بھاگ نکل میخانے
سے
پہلے
تو نہ رکھا باز اسے دم بھر کیلیے جل جانے
سے
اب
شمع کو دیکھو روتی ہے مل مل گلے پروانے سے
جو ڑ لگتے گئے فسانے میں
راز کھلتے گئے چھپانے میں
روٹھنے کا سبب تو تم جانو
ہم تو مصروف ہیں منانے میں
تو نے تنکے سمجھ کے پھونک دیا
میری دنیا تھی آشیانے میں
0 comments:
Post a Comment
Please Give Us Good Feed Back So that we can do more better for man kind. Your Comments are precious for US. Thank You