خلافت
کے امامت کے امیں صدیق اکبر ہیں
محمد
مصطفے ﷺ کے جانشیں صدیق اکبر ہیں
میرے
آقا کے قدموں پہ نچھاور کر دیا سب کچھ
وفا
ان کا رہا خاصہ ، حسیں صدیق اکبر ہیں
وہ
جنکی اقتداء میں پیر علی جیسے نمازی ہوں
ہاں
ایسے رہبر ِ دنیا و دیں صدیق اکبر ہیں
مزارِ
مصطفے ﷺ پہ حاضرہوتے ہیں فرشتے بھی
اسی
عالی مکاں کے اک مکیں صدیق اکبر ہیں
صداقت
میں عدالت میں سخاوت میں شرافت میں
نمونہ
مصطفےﷺ کا بالیقیں صدیق اکبر ہیں
لٹا
کے مال و زر اپنا لباس ِبوریا پہنے
بڑے
آرام سے گوشہ نشیں صدیق اکبر ہیں
نکالا
سانپ نے جو سر لگا دی جان داؤ پر
فدائے رحمۃ للعلمیں
صدیق اکبر ہیں
یہ
جن ہے یا ملک کوئی جو آقا کو اٹھا لایا
کہا
رضوان نے جھک کر نہیں صدیق اکبر ہیں
قرآن
پاک بھی جن کی صداقت کا بنا شاہد
نبی
کے لاڈلےوہ مہ جبیں صدیق اکبر ہیں
خلوت
ہو کہ جلوت ہو مزار پاک ہو یا غار
جہاں
آقا دکھائی دیں وہیں صدیق اکبر ہیں
نبی
کی آل اور اصحاب سب محبوب ہیں لیکن
عجب
یہ سلسلہ ہے دلنشیں صدیق اکبر ہیں
تو
سچی بات کہنے سے نہیں ڈرتا اگر سیدؔ
سمجھ
لے تیرے سر پر بھی کہیں صدیق اکبر ہیں
0 comments:
Post a Comment
Please Give Us Good Feed Back So that we can do more better for man kind. Your Comments are precious for US. Thank You