حشر
میں خود کوجو دیکھوں گا بکھر جاوں گا
آپ
نے گر نہ سنبھالا تو میں کدھر جاوں گا
مجھ
کو بس اپنے غلاموں میں ہی رکھیے آقا
یہ
سند لے کے میں دنیا سے گزر جاوں گا
میرا
سر آپ کی دہلیز کے لائق تو نہیں
خاک
بن کر تیرے قدموں میں بکھر جاوں گا
میری
ہر سانس کی ڈوری درِ پنج تن سے جڑی
بے
خطر ہو کے لحد میں میں اتر جاوں گا
عادت
نعت بہانہ ہے میری بخشش کا
نعت
پڑھتے ہوئے پل سے میں گزر جاوں گا
اتنا
مانوس ہوں آقا میں تیرے قدموں سے
مجھ
کو قدموں سے کیا دور تو مر جاوں گا
اس سے
بڑھ کر نہیں اعزاز کوئی اور ضیاء
لوگ
تیرا ہی کہیں گے میں جدھر جاوں گا
0 comments:
Post a Comment
Please Give Us Good Feed Back So that we can do more better for man kind. Your Comments are precious for US. Thank You