زِ شوقت
جاں بلب آمد تمامی
فقُم
قُم یا حبیبی کم تنامی
آپ کی چاہت میں میری جاں لبوں پر آ گئی ہے اے محبوب ! آپ کب تک آرام فرمائیں گے اب اٹھ جائیے (دیدار کا شرف بخشیے)
ہمہ
پیغمبراں در جستجو اند
خدا
داند کہ تو در چہ مقامی
تمام پیغمبر آپ کے مقام ومرتبے کی جستجو میں ہیں (آپ کا مرتبہ جاننے کی کوشش کرتے ہیں) مگر اللہ تعالی جانتا ہے کہ آپ کا مقام و مرتبہ کیا ہے۔
اُمیدِ
خلعت شاہی ندارم
بس دارم
ہمیں داغِ غلامی
میں شاہی لباس کی کوئی خواہش نہیں رکھتا ، ہاں بس اپنی جان پر آپ کی غلامی کا داغ ضرور ہے (اسی پر فخر ہے اور سرمایہ حیات ہے)
عمامہ
بر سرو جامہ بہ تن پوش
بقد سرو
و برخ ماہِ تمامی
جب آپ عمامہ شریف اپنے سر مبارک پر رکھتےہیں اور لباس مبارک زیبِ تن کرتے ہیں تو آپ کا قد مبارک سرو کے درخت کی طرح لمبا اور خوبصورت اور آپ کا چہرہ چودھویں کے مکمل چاند کی طرح ہوتا ہے
بحسنِ
اہتمامت کارِ جامی
طفیلِ
دیگراں یابد نظامی
دوسروں کے طفیل آپ کی نظرِ کرم اور التفات سے جامی کے کام بھی بن جائیں گے۔
نوٹ:
یہ کلام انٹر نیٹ پر بہت تلاش کیا مگر نہ مل سکا، بالآخر جناب محسن و مربی قبلہ
معین نظامی صاحب سے رابطہ کیا تو انہوں نے یہ کلام بندہ ناچیز کو عطا فرمایا۔ آپ
کی توجۂِ خاص کا بہت شکریہ اللہ پاک آپ کو ہمیشہ سلامت رکھے اور دارین کی کام یابیاں
اور عزتیں عطا فرمائے آمین۔
Sobhan Allah Masha Allah Jazak Allah
ReplyDelete