آپ
کی آنکھ اگر گلابی ہو گی
میری
سرکار بڑی سخت خرابی ہو گی
محتسب
نے ہی پڑھا ہو گا مقالہ پہلے
میری
تقریر بہر حال جوابی ہو گی
آنکھ
اٹھانے سے بھی پہلے وہ ہوں گےغائب
کیا
خبر تھی کہ انہیں اتنی شتابی ہو گی
ہر
محبت کو سمجھتا ہے وہ ناول کا ورق
اس
پری زاد کی تعلیم کتابی ہو گی
شیخ
جی ہم تو جہنم کے پرندے ٹھہرے
آپ
کے پاس تو فردوس کی چابی ہو گی
کر
دیا موسی کو جس چیز نے بے ہوش عدمؔ
بے
نقابی نہیں وہ نیم حجابی ہو گی
0 comments:
Post a Comment
Please Give Us Good Feed Back So that we can do more better for man kind. Your Comments are precious for US. Thank You