نگاہِ
رحمت اٹھی ہوئی ہے وہ سب کی بگڑی بنا رہے ہیں
کھلا
ہوا ہے کریم کا در، بھرے خزانے لٹا رہے ہیں
فلک
کا سینہ دمک رہا ہے زمیں کا گلشن مہک رہا ہے
چھڑے
ہیں صلِ علیٰ کے نغمے حضورﷺ تشریف لارہے ہیں
نہ
ان سا کوئی عظیم دیکھا، نہ ایسا درِ یتیم دیکھا
زمانہ
ٹھکرا رہا ہے جن کو، انھیں وہ سینے لگا رہے ہیں
کرے
گا یہ حشر بھی نظارا بنیں گے مشکل میں وہ سہارا
کریں
گے سب انتظار ان کا، وہ آرہے ہیں وہ آرہے ہیں
حبیبِ
داور غریب پرور رسولِ اکرم کرم کے پیکر
کسی
کو در پر بلا رہے ہیں کسی کے خوابوں میں آ رہے ہیں
بروزِ
محشر بوقت پرسش مجھے جو دیکھا فرشتے بولے
اِدھر
پریشان کیوں کھڑے ہو تمہیں تو آقاﷺ بُلا رہے ہیں
نبیﷺ
کی توصیف اللہ اللہ کہ داد جبریل دے رہا ہے
ظہوری
کیا خوش نصیب ہیں جو نبیﷺکی نعتیں سنا رہے ہیں
0 comments:
Post a Comment
Please Give Us Good Feed Back So that we can do more better for man kind. Your Comments are precious for US. Thank You