تصوف کیا ہے؟
تصوف
یعنی راہ طریقت (روحانیت) کے بارے میں حضرت فرید الدین عطار نیشاپوری رح اپنی
مشہور کتاب تذکرۃ الاولیاء میں حضرت خواجہ جنید بغدادی رحمۃ اللہ تعالی علیہ کا ایک قول بیان کرتے ہیں..
حضرت جنید بغدادی رحمۃ اللہ علیہ
فرماتے ہیں :
ایں
راہ کسے باید کہ کتاب بر دست راست گرفتہ باشد و سنتِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ
وسلم بردستِ چپ، و در روشنائی ایں دو شمع مے رود، تانہ در مغاک شبہت اُفتد نہ در
ظلمت بدعت. ’’
ترجمہ:
یہ راہ یعنی تصوف صرف وہی پا سکتا ہے جس کے دائیں ہاتھ
میں قرآنِ حکیم اور بائیں ہاتھ میں سنت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہو اور وہ
اِن دو چراغوں کی روشنی میں راستہ طے کرے تاکہ نہ شک و شبہ کے گڑھوں میں گرے اور
نہ ہی بدعت کے اندھیروں میں پھنسے۔‘‘ خواجہ فريد الدين
عطار رح، تذکرة الأولياء : 9
0 comments:
Post a Comment
Please Give Us Good Feed Back So that we can do more better for man kind. Your Comments are precious for US. Thank You