وَإِذِ
ابْتَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ رَبُّهُ بِكَلِمَاتٍ فَأَتَمَّهُنَّ ﴿١٢٤ البقرة﴾
کہا
جاتا ہے کہ فرشتے امتحان لینے آئے۔۔ میں کہتا ہوں جب امتحان اللہ تعالی نے لے لیا
ہے تو فرشتہ کون ہوتے ہیں امتحان لینے۔
اچھا
ایک اور بات ہے کہ فرشتے قاصد ہوتے ہیں ۔ تو جب محبوب اور محب آپس میں بات چیت
کرتے ہیں تو قاصد درمیان میں مزے لیتا ہے بعض اوقات رقیب محب سے زیادہ قاصد پر رشک
کرتا ہے کہ محب تو لہجہ قاصد کا سنتا ہے چہرہ قاصد کا تکتا ہے شکل قاصد کی آواز
قاصد کی مگر قاصد شکل محبوب کی تکتا ہے لہجہ محبوب کا سنتا تو قاصد زیادہ مزے لیتا
ہے ۔۔۔ میں کہتا ہوں فرشتے امتحان نہیں لینے آئے ہاں نام امتحان کا دیا گیا ہے
مگر وہ فرشتے تو مزے لینے آئے تھے ابراہیم کی محبت کی۔
اپنا
سب کچھ قربان کیا جب آگ میں ڈالا گیا تو فرشتے آئے ہوا والا پانی والا
فرمایا تم سے کوئی حاجت نہیں گویا پہلے تم
کہاں تھے اب کوئی حاجت نہیں ۔۔۔ جبرائیل آئے فرمایا جبرائیل بتا جس کے نام کی وجہ
سے مجھے جلایا جایا رہا ہے کیا اسے نہیں معلوم کہنے لگے ہاں تو فرمایا پھر جبریل
جا آج خلیل کو تیری کوئی حاجت نہیں اگر محبوب کی رضا یہی ہے تو خلیل کو جو مزا
جلنے میں ہے وہ جینے میں نہیں۔
پھر
اللہ نے فرمایا یا نار کونی بردا و سلما ،۔۔۔ مولا تو کن کہے تو سب کچھ ہو جائے
یہاں کیوں پوری آیت فرما دی ۔۔ فرمایا جہاں بات خلیل کی ہو جہاں محبت کرنے والے
کی ہو تو کن نہیں پوری آیت بولنے میں مزا ااتا ۔
قُلْ
اِنَّنِىْ هَدَانِىْ رَبِّىٓ اِلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِيْـمٍۚ دِيْنًا قِيَمًا
مِّلَّـةَ اِبْرَاهِيْـمَ حَنِيْفًا ۚ وَمَا كَانَ مِنَ الْمُشْرِكِيْنَ (161)
کہہ
دیں کہ میرے رب نے مجھے ایک سیدھا راستہ بتلا دیا ہے ایک صحیح دین ہے ابراہیم کے
طریقے پر جو یکسو تھا اور مشرکین میں سے نہیں تھا۔
وَمَنْ
اَحْسَنُ دِيْنًا مِّمَّنْ اَسْلَمَ وَجْهَهٝ لِلّـٰهِ وَهُوَ مُحْسِنٌ وَّاتَّبَعَ
مِلَّـةَ اِبْـرَاهِيْـمَ حَنِيْفًا ۗ وَاتَّخَذَ اللّـٰهُ اِبْـرَاهِيْـمَ
خَلِيْلًا (125)
اس
شخص سے بہترین دین میں کون ہے جس نے اللہ کے حکم پر پیشانی رکھی اور وہ نیکی کرنے
والا ہو گیا اور ابراہیم کے دین کی پیروی کی جو یکسو تھا ، اور اللہ تعالی نے ابراہیم
کو خاص دوست بنا لیا
قُلْ
صَدَقَ اللّـٰهُ ۗ فَاتَّبِعُوْا مِلَّـةَ اِبْـرَاهِيْمَ حَنِيْفًاۖ وَمَا كَانَ
مِنَ الْمُشْرِكِيْنَ (95)
کہہ
دو کہ اللہ تعالی نے سچ فرمایا ہے اب ابراہیم کے دین کے تابع ہو جاو جو ایک ہی کے
ہو گئے تھے اور مشرکین میں سے نہیں تھے۔
ثُـمَّ
اَوْحَيْنَـآ اِلَيْكَ اَنِ اتَّبِــعْ مِلَّـةَ اِبْـرَاهِيْـمَ حَنِيْفًا ۖ
وَمَا كَانَ مِنَ الْمُشْرِكِيْنَ (123) پھر ہم نے تیرے پاس ایک وحی بھیجی کہ
تمام راہوں سے ہٹنے والے ابراہیم کے دین پر چل اور وہ مشرکین میں سے نہیں تھا
وَاِذْ
قَالَ اِبْـرَاهِيْمُ رَبِّ اجْعَلْ هٰذَا بَلَـدًا اٰمِنًا وَّارْزُقْ اَهْلَـهٝ
مِنَ الثَّمَرَاتِ مَنْ اٰمَنَ مِنْـهُـمْ بِاللّـٰهِ وَالْيَوْمِ الْاٰخِرِ ۖ
قَالَ وَمَنْ كَفَرَ فَاُمَتِّعُهٝ قَلِيْلًا ثُـمَّ اَضْطَرُّهٝٓ اِلٰى عَذَابِ
النَّارِ ۖ وَبِئْسَ الْمَصِيْـرُ (126)
اور
جب ابراہیم نے کہا اے میرے رب اسے امن کا شہر بنا دےاور اس کے رہنے والوں کو پھلوں
سے رزق دےجو کوئی ان میں سے اللہ تعالین اور آکرت پر یقین رکھتا ہواور فرمایا جو
کافر ہو گا سو اسے بھی تھوڑا فائدہ پہنچاوں گا اور پھر اسے دوزخ کے عذاب میں دھکیل
دوں گا اور وہ برا ٹھکانہ ہے۔
وَاتَّخِذُوْا
مِنْ مَّقَامِ اِبْـرَاهِيْمَ مُصَلًّى اور فرمایا کہ مقام ابراہیم کو نماز کی جگہ بناو
اِنَّ
اِبْـرَاهِيْـمَ لَاَوَّاهٌ حَلِيْـمٌ (114) بے شک ابراہیم بڑے نرم دل اور تحمل والے تھے
اِنَّ
اِبْـرَاهِيْـمَ لَحَلِيْـمٌ اَوَّاهٌ مُّنِيْبٌ (75) بے شک ابراہیم بردبار نرم دل اور اللہ کی طرف رجوع کرنے
والا تھا
اِنَّ
اِبْـرَاهِيْـمَ كَانَ اُمَّةً قَانِتًا لِّلّـٰهِ حَنِيْفًا ۖ وَلَمْ يَكُ مِنَ
الْمُشْرِكِيْنَ (120)
بے
شک ابراہیم ایک پوری امت تھا اللہ کا فرمانبردار تمام راہوں سے ہٹ جانےو الا اور
مشرکین میں نہیں تھا۔
وَاذْكُرْ فِى الْكِتَابِ اِبْـرَاهِيْـمَ ۚ
اِنَّهٝ كَانَ صِدِّيْقًا نَّبِيًّا (41) اور کتاب میں ابراہیم کا ذکر کر
بے شک وہ سچا نبی تھا
قَدْ
كَانَتْ لَكُمْ اُسْوَةٌ حَسَنَةٌ فِىٓ اِبْـرَاهِـيْمَ بے شک تمہارے لیے ابراہیم کی زندگی میں نمونہ ہے
لَقَدْ
كَانَ لَكُمْ فِـيْهِـمْ اُسْوَةٌ حَسَنَةٌ لِّمَنْ كَانَ يَرْجُو اللّـٰهَ
وَالْيَوْمَ الْاٰخِرَ البتہ
تمہارے لیے ان میں نیک نمونہ ہے اور اس کے لیے اللہ اور آخرت پر ایمان رکھتا ہو
وَاِبْـرَاهِـيْمَ
الَّـذِىْ وَفّـٰى (37) اور ابراہیم کے
جس نے اپنا عہد پورا کیا
وَاِذْ
قَالَ اِبْـرَاهِـيْمُ رَبِّ اَرِنِىْ كَيْفَ تُحْيِى الْمَوْتٰى ۖ قَالَ اَوَلَمْ
تُؤْمِنْ ۖ قَالَ بَلٰى وَلٰكِنْ لِّيَطْمَئِنَّ قَلْبِىْ ۖ قَالَ فَخُذْ
اَرْبَعَةً مِّنَ الطَّيْـرِ فَصُرْهُنَّ اِلَيْكَ ثُـمَّ اجْعَلْ عَلٰى كُلِّ
جَبَلٍ مِّنْهُنَّ جُزْءًا ثُـمَّ ادْعُهُنَّ يَاْتِيْنَكَ سَعْيًا ۚ وَاعْلَمْ
اَنَّ اللّـٰهَ عَزِيْزٌ حَكِـيْمٌ (260)اور یاد کر جب ابراہیم نے کہا اے میرے پروردگار مجھ کو دکھا کہ تو کیسے مردے کو زندہ کرتا ہے
فرمایا کہ کیا یقین نہیں لاتے کہا کیوں
نہیں لیکن اس لیے چاہتا ہوں کہ میرے دل کو تسکین ہو جائے فرمایا تو چار جانور اڑنے والے پکڑ پھر انہیں
اپنے ساتھ مانوس کر لے پھر ہر پہاڑ پر ان کا ایک ایک ٹکڑا رکھ دے پھر ان کو بلا
تیرے پاس جلدی سے آ ئیں گے اور جان لے کہ بے شک اللہ زبر دست حکمت والا ہے۔
0 comments:
Post a Comment
Please Give Us Good Feed Back So that we can do more better for man kind. Your Comments are precious for US. Thank You