پھر نظر میں وہی کوچہ
وہی بازار پھرے
پھر تصور میں درِ
سیدِ ابرارﷺ پھرے
عمر گزری ہے اسی ایک
تمنا میں شہا ﷺ
اب تو اک چشمِ کرم
سوئے گناہگار پھرے
فردِ عصیاں وہ قیامت
میں کبھی پیش نہ ہوا
جس پہ تیرا قلم اے
احمد مختار ﷺ پھرے
رب نے اس واسطے قرآں
میں کہا لاتنھر
تیرے در سے کوئی
محروم نہ اے یار پھرے
کعبہ قبلہ ہے مگر ہے
یہ تمنا یا رب
جب مروں منہ طرفِ
روضۂِ سرکار پھرے
رب کی مرضی ہے ادھر
آپ کی مرضی ہے جدھر
کعبہ قبلہ بنے جس وقت
رخِ یار پھرے
پھر بھی آغوش میں لے
لیتی ہے رحمت اس کو
چاہے توبہ سے گنہگار وہ سو بار پھرے
مجھ سے دربارِ محمد ﷺ
کی نہ پوچھو ساجدؔ
ایسا دربار نہ دیکھا
کئی دربار پھرے
0 comments:
Post a Comment
Please Give Us Good Feed Back So that we can do more better for man kind. Your Comments are precious for US. Thank You