
ستم
ظریفی دیکھیے آج کے بچے کو جس اُستاد نے اس دنیا
میں جینے کا علم اور فن سیکھانا ہے وہ صرف اپنے” سر” میں جی رہا ہے( living
in his head) .
اُس کے لیے جسم صرف “ سر” کو اُٹھانے اور ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جانے ، transport کرنے کے زریعے کے
علاوہ کچھ نہیں۔۔۔ صبح سویرے “سر” کو اُٹھائے گھر سے اسکول، کالج ، پھر اُسی “ سر”
کو اُٹھائے ٹیوشن سینٹر اور رات کو وہی سر، lesson
plan, student assignments
یا پھر امتحانوں کے پرچے بنانے یا پرچوں کی چیکنگ کرنے کے بوجھ
کو...