شام ہونے والی ہے:۔
آپ پلاسٹک کا مصنوعی پھول نہیں ہیں۔ یاد رکھیں کہ آپ اصلی
پھول ہیں۔ شام تک آپ مُرجھا جائیں گے اور پھر جھڑ جائیں گے۔ ہوا کے ساتھ کھیلیں،
سورج کے ساتھ باتیں کریں، بادلوں کے ساتھ جھومیں ، رقص کریں۔ جھرنوں کے ساتھ نغمہ
سرائی کریں۔ شام ہونے والی ہے۔
یاد
رکھیں کہ موت صرف اُس وقت
اعلی ہو سکتی ہے جب زندگی بہت اعلی ہو۔ آپ بے معنی طور پر جئیں گے تو بے
معنی طور پر مریں گے۔
فلسفہ
توجہ ہٹاتا ہے۔ معاشیات فریب دیتی ہے۔ سیاست آپ کو صرف احمقانہ چیزوں میں اُلجھائے
رکھتی ہے۔آرٹ صرف پنجرے کو خوبصورت بناتا ہے۔ جبکہ سائنس میں ابھی اتنا حوصلہ نہیں
کہ اصل مسائل سے نبٹ سکے اس لیے یہ ظاہری چیزوں پر مصروف عمل ہے۔ مذہب میں حوصلہ
ہے کہ وہ پیدائش اور موت ، ظاہر و باطن ، داخل و خارج ، مادے اور شعور کی متناقصی
حقیقت میں داخل ہو سکے۔
بہت
کم لوگ مذہبی ہوتے ہیں۔ ایک
بہادر شخص ہی مذہبی ہوسکتا ہے۔
اپنے
اُن رویوں کو ترک کردیں:۔۔۔۔
اپنے تعصبات و تصورات اور مفروضوں کو ترک کر دیں تو دنیا
بہت خوبصورت ہے۔ صرف اپنے اُن رویوں کو ترک کردیں جو آپ کو سکھائے جا چکے ہیں ، جو
آپ سے مشروط کئیے جا چکے ہیں۔ اگر آپ اپنے حالات کو ترک کرتے ہیں تو آپ اپنی جہالت
کو ترک کرتے ہیں۔ یاد رکھئیے حالات کبھی کسی بڑے کام کی اجازت نہیں دیتے، کیونکہ یہ
بنائے ہی اس لیے جاتے ہیں کہ ایک اوسط درجہ کا پروڈکٹ ہی سامنے آ سکے۔
ہوا
کے ساتھ یوں کھیلیں کہ:۔۔۔۔
یاد رکھیں کہ آپ اصلی پھول ہیں اور شام ہونے والی ہے۔ آپ نے
بھی آپ سے پہلے آنے والے پھولوں کی طرح مرجھا جانا ہے اور پھر جھڑ بھی جانا ہے۔
جھڑنے سے پہلے ہوا کے ساتھ یوں کھیلیں کہ جب آپ جھڑنے لگیں تو یہی ہوا آپ کو اپنے
سنگ اُڑا کر ایک ایسے باغ میں لے جائے جہاں شام نہیں ہوتی، جہاں خزاں داخل نہیں ہوتی ، جہاں کوئی
پھول نہیں مُرجھاتا ۔۔
دُعا
گُو
صاحبزادہ
محمد عاصم مہاروی چشتی
0 comments:
Post a Comment
Please Give Us Good Feed Back So that we can do more better for man kind. Your Comments are precious for US. Thank You