سنور گئے ہیں دو عالم
انہیں کے آنے سے
کہ مٹ گئے ہیں اندھیرے
سبھی زمانے سے
ہوا بکھیرتی خوشبو فضا
میں پھرتی ہے
مہک اٹھا ہے چمن ان کے
مسکرانے سے
عجیب رنگِ جہاں تھا عجیب حالت تھی
کہ مٹ گئی ہے جہالت تیرے
مٹانے سے
ہے میرے دل کی یہ حسرت
نبیﷺ جی مدت سے
تیرے حضور میں آوں کسی
بہانے سے
جہاں میں پھرتے تھے لاچار
، بے سہارا تھے
بنی ہے بات مری آپ ﷺ کے
بنانے سے
خدا کا قرب ہو حاصل اگر
یہ حسرت ہے
ملے گا مرتبہ آقا سے لو
لگانے سے
دمِ اخیر سرِ ناز ان کے
قدموں میں ہو
ملے گی زندگی اس در پہ
یوں مر جانے سے
0 comments:
Post a Comment
Please Give Us Good Feed Back So that we can do more better for man kind. Your Comments are precious for US. Thank You