کبھی رلایا کبھی مسکرا کے چھوڑ دیا
نگاہِ یارنے پاگل بنا کے چھوڑ دیا
جسے بھی دیکھیے کہتا ہے مجھ کو دیوانہ
یہ تو کون سا جادو چلا کے چھوڑ دیا
بس اتنی دیر میں دل پر میرے گری بجلی
نقاب رخ سے اٹھا یا ،اٹھا کے چھوڑ دیا
خدا کرے وہ تماشائیوں میں آجائے
وہ جس نے مجھ کو تماشا بنا کے چھوڑ دیا
گدا نواز نے سب کے
تو ہاتھ تھام لیے
ہمارا ہاتھ دبایا ، دبا کے چھوڑ دیا
کسی کو شمع بنایا ، کسی کو پروانہ
بنانے والے نے کیا کیا بنا کے چھوڑ دیا
میرے سلام کا اس ناز سے دیا ہے جواب
ادب سے ہاتھ اٹھایا ، اٹھا کے چھوڑ دیا
کسی پہ اب وہ ستم کیوں کریں گے اے ہمدم
انہیں مٹانا تھا مجھ کو مٹا کے چھوڑ دیا
0 comments:
Post a Comment
Please Give Us Good Feed Back So that we can do more better for man kind. Your Comments are precious for US. Thank You