وَإِذِ ابْتَلَى إِبْرَاهِيمَ رَبُّهُ بِكَلِمَاتٍ فَأَتَمَّهُنَّ ۖ اور یاد کروجب ابراہیم کو اس کے رب نے چندباتوں کے ذریعے آزمایا تو اس نے انہیں پورا کردیا
تو اللہ پاک نے جناب ابراہیم علیہ السلام کو انعامات عطا فرمائے ذیل میں قرآن مجید میں ان انعامات کا ذکر کیسے گیا ہے اختصار کے ساتھ قلم بند کیا گیا ہے:
1:امام بنایا
قَالَ إِنِّي جَاعِلُكَ لِلنَّاسِ إِمَامًا
اللہ تعالی نے فرمایا
میں تجھے لوگوں کا امام بنانے والا ہوں۔
2:اولاد کو بھی امام بنایا
قَالَ وَمِنْ ذُرِّيَّتِي ۖ قَالَ لَا يَنَالُ عَهْدِي الظَّالِمِينَ
ابراہیم علیہ السلام نے عرض کیا میرے اللہ میری اولاد ؟۔۔۔
تو فرمایا ظالم میرے وعدے کو نہیں پا سکتے
۔ اور ساری اولاد کو امام بنایا جو ظالم
نہیں وہ امام ہے اس لیے ہم کہتے ہیں اما م علی ، امام حسن، امام حسین
3:خلیل بنایا
وَ مَنْ اَحْسَنُ دِیْنًا مِّمَّنْ اَسْلَمَ وَجْهَهٗ لِلّٰهِ وَ هُوَ
مُحْسِنٌ وَّ اتَّبَعَ مِلَّةَ اِبْرٰهِیْمَ حَنِیْفًاؕ-وَ اتَّخَذَ اللّٰهُ
اِبْرٰهِیْمَ خَلِیْلًا(۱۲۵) اور اُس سے بہتر کس کا دین جس نے اپنا چہرہ اللہ کے لئے
جھکا دیا اور وہ نیکی کرنے والاہو اور وہ ابراہیم کے دین کا پیروکار ہو جو ہر باطل
سے جدا تھے اوراللہ نے ابراہیم کو اپنا گہرا دوست بنالیا۔
4: شہر کو مرجع بنایا
اِذْ جَعَلْنَا الْبَیْتَ مَثَابَةً لِّلنَّاسِ وَ اَمْنًاؕ
اور (یاد کرو) جب ہم نے اس گھر کو لوگوں کے لئے مرجع اور
امان بنایا
5: شہر کو امن والا
بنایا
اِذْ جَعَلْنَا الْبَیْتَ مَثَابَةً لِّلنَّاسِ وَ اَمْنًاؕ
اور (یاد کرو) جب ہم نے اس گھر کو لوگوں کے لئے مرجع اور
امان بنایا ۔۔ اور کتنا امن والا بنایا
وَمَنْ دَخَلَهُ كَانَ آمِنًا جو بھی اس میں داخل ہو گا اسے امان حاصل ہے۔ [آل عمران:
97]
6: پھلوں سے
رزق دیا
وَإِذْ قَالَ إِبْرَاهِيمُ رَبِّ اجْعَلْ هَذَا بَلَدًا آمِنًا وَارْزُقْ
أَهْلَهُ مِنَ الثَّمَرَاتِ مَنْ آمَنَ مِنْهُمْ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ رزق اور امن کی دعا کی تو قبو ل
فرما لی اورآج تک مکہ میں جو پھلوں کی کثرت ہے وہ جناب ابراہیم کی دعا ہے۔(عرض
کیا جو ایمان والے ہیں ان کو تو رب نے فرمایا نہیں پیارے خلیل یہ میری ربوبیت کو
زیب نہیں دیتا سب کو دوں گا )ضمناً ذکر ہے۔۔۔۔۔۔
فَمَن تَبِعَنِى
فَإِنَّهُۥ مِنِّى ۖ وَمَنْ عَصَانِى فَإِنَّكَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ ابراہیم علیہ السلام
جناب عیسی علیہ
السلام اِنْ تُعَذِّبْهُمْ فَاِنَّهُمْ عِبَادُكَۚ-وَ اِنْ تَغْفِرْ لَهُمْ فَاِنَّكَ
اَنْتَ الْعَزِیْزُ الْحَكِیْمُ تو نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ واصحابہ وسلم رونے لگے عرض
کرتے ہیں مولا ۔ یہ نیک ہیں یا گناہ گار ہیں اچھے ہیں یا برے ہیں مولا یہ سارے ہی
میرے ہیں تو میری امت پر رحمت فرمایا۔۔
7:ملت
ابراہیمی ہی سب کے لیے ہے
وَمَنْ يَرْغَبُ عَنْ مِلَّةِ إِبْرَاهِيمَ إِلَّا مَنْ سَفِهَ نَفْسَهُ ۚ
وَلَقَدِ اصْطَفَيْنَاهُ فِي الدُّنْيَا ملت ابراہیمی کو ہی ساری دنیا کے لیے دین بنایا
وَ مَنْ اَحْسَنُ دِیْنًا
مِّمَّنْ اَسْلَمَ وَجْهَهٗ لِلّٰهِ وَ هُوَ مُحْسِنٌ وَّ اتَّبَعَ مِلَّةَ
اِبْرٰهِیْمَ حَنِیْفًاؕ-
اور اُس سے بہتر کس
کا دین جس نے اپنا چہرہ اللہ کے لئے جھکا دیا اور وہ نیکی کرنے والاہو اور وہ
ابراہیم کے دین کا پیروکار ہو جو ہر باطل سے جدا تھے
8:ابراہیم
علیہ السلام کو دکھا دیا کہ زندہ کیسے کرتا ہے
ابراہیم علیہ السلام نے عرض کیا اے میرے اللہ میں نے نمرود سے جب کہا کہ میرا
رب زندہ کرتا ہے اور مارتا تو اس نے مجھے دکھایا کہ کیسے اس نے زندہ کیا اور مارا
میرے اللہ وہ تو جاہل اور ظالم بے وقوف سمجھا ہی نہیں ۔۔۔ میرے اللہ مجھے دکھا تو
کیسے زندہ کرتا ہے اللہ نے فرمایا پیارے کیا یقین نہیں عرض کیا مولا نہیں میں یقین
نہیں کروں گا تو کون کرے گا مولا یقین ہے بس خواہش کا اظہار کر دیا ہے تو دل کی
خوشی کے لیے دکھا دے تو اللہ پاک نے دکھا دیا۔
وَ اِذْ قَالَ اِبْرٰهٖمُ
رَبِّ اَرِنِیْ كَیْفَ تُحْیِ الْمَوْتٰىؕ-قَالَ اَوَ لَمْ تُؤْمِنْؕ-قَالَ بَلٰى
وَ لٰكِنْ لِّیَطْمَىٕنَّ قَلْبِیْؕ-قَالَ فَخُذْ اَرْبَعَةً مِّنَ الطَّیْرِ
فَصُرْهُنَّ اِلَیْكَ ثُمَّ اجْعَلْ عَلٰى كُلِّ جَبَلٍ مِّنْهُنَّ جُزْءًا ثُمَّ
ادْعُهُنَّ یَاْتِیْنَكَ سَعْیًاؕ-وَ اعْلَمْ اَنَّ اللّٰهَ عَزِیْزٌ حَكِیْمٌ۠(۲۶۰)
ترجمہ: اور جب ابراہیم
نے عرض کی: اے میرے رب! تومجھے دکھا دے کہ تو مُردوں کو کس طرح زندہ فرمائے گا؟
اللہ نے فرمایا: کیا تجھے یقین نہیں ؟ ابراہیم نے عرض کی: یقین کیوں نہیں مگر یہ
(چاہتا ہوں ) کہ میرے دل کو قرار آجائے۔ اللہ نے فرمایا :توپرندوں میں سے کوئی چار
پرندے پکڑ لوپھر انہیں اپنے ساتھ مانوس کرلو پھر ان سب کا ایک ایک ٹکڑا ہر پہاڑ پر
رکھ دو پھر انہیں پکارو تو وہ تمہارے پاس دوڑتے ہوئے چلے آئیں گے اور جان رکھو کہ
اللہ غالب حکمت والا ہے۔
9:قدموں کے نشان
کو نماز گاہ بنایا
وَ اتَّخِذُوْا مِنْ مَّقَامِ اِبْرٰهٖمَ مُصَلًّىؕ یہ وہی گھر ہے جس کے بارے میں جناب ابراہیم علیہ السلام عرض کر چکے ہیں اللہ
کی بارگاہ میں۔۔ رَبَّنَاۤ اِنِّیْۤ اَسْكَنْتُ مِنْ ذُرِّیَّتِیْ بِوَادٍ
غَیْرِ ذِیْ زَرْعٍ عِنْدَ بَیْتِكَ الْمُحَرَّمِۙ اللہ پاک نے اس شہر کو لوگوں کو مرکز بنا دیا ، اور کائنات
میں سب سے امن والا بنایا ۔اس کو آباد میرے خلیل نے کیا۔
اس لیے لوگو آؤ اب
میرے ابراہیم کے قدموں کے نشان کی جگہ پر نماز پڑھو ۔ اب یہ اس کے قدموں کے نشان
نہیں ہماری قدرت کی نشانیوں میں سے ایک نشانی ہیں۔
10: قدموں کے
نشان قدرت کی نشانی
فِیْهِ اٰیٰتٌۢ بَیِّنٰتٌ
مَّقَامُ اِبْرٰهِیْمَ ﳛ
وَ مَنْ دَخَلَهٗ
كَانَ اٰمِنًاؕ اللہ پاک کی نشانیوں میں سے نشانی
ہے مقام ابراہیم۔ جیسے مثال دیتے ہیں (جیسے لاہور میں بہت سے تاریخی مقامات ہیں
جیسے شاہی قلعہ)ایسے ہی فرمایا اس میں نشانیاں ہیں جیسے میرے ابراہیم کے قدموں کے
نشان۔ فرمایا 4 ہزار سال گزر گئے ہم نے مٹنے نہیں دیے۔
11: حضرت محمد
صلی اللہ علیہ وعلی آلہ واصحابہ وسلم حضرت ابراہیم کی ذریت میں دینا
رَبَّنَا وَ ابْعَثْ فِیْهِمْ رَسُوْلًا مِّنْهُمْ یَتْلُوْا عَلَیْهِمْ
اٰیٰتِكَ وَ یُعَلِّمُهُمُ الْكِتٰبَ وَ الْحِكْمَةَ وَ یُزَكِّیْهِمْؕ-اِنَّكَ
اَنْتَ الْعَزِیْزُ الْحَكِیْمُ۠(۱۲۹)ترجمہ: اے ہمارے رب! اور ان کے درمیان انہیں میں سے ایک
رسول بھیج جواِن پر تیری آیتوں کی تلاوت فرمائے اور انہیں تیری کتاب اور پختہ علم
سکھائے اور انہیں خوب پاکیزہ فرمادے۔ بیشک تو ہی غالب حکمت والاہے۔
0 comments:
Post a Comment
Please Give Us Good Feed Back So that we can do more better for man kind. Your Comments are precious for US. Thank You