لفظ
کا بیان
لفظ
کا لغوی معنی ‘‘پھینکنا’’ہے۔ اور اصطلاح
میں اس سے مراد وہ بات ہے جو انسان کے منہ سے نکلے۔
لفظ
کی دو قسمیں ہیں: 1: بے معنی 2: بامعنی
1: بے معنی:
جیسے وانی،دام،ووٹی وغیرہ اسے مہمل بھی کہتے ہیں۔
علم النحو کے مکمل اسباق کے لیے کلک کریں
2: با معنی:
جیسے رَجُل (آدمی) ، مآء (پانی) ، تِلْمِیْذ (شاگرد) اسے
موضوع بھی کہتے ہیں۔
با معنی لفظ کی
اقسام: اس کی دو قسمیں
ہیں۔ مفرد اور مرکب
مفرد:
وہ
اکیلا لفظ جو اپنا معنی ظاہر کرے، اسے کلمہ کہتے ہیں ۔ جیسے بُسْتَان (باغ) ، ذَھَبَ (وہ گیا) ، مِنْ (سے)
کلمہ کی تقسیم:
اس
کی تین قسمیں ہیں: اسم، فعل اور حرف
علم النحو کے مکمل اسباق کے لیے کلک کریں
اسم:
اس کا لغوی معنی نشانی یا بلندی ہے۔ اور اصطلاح میں اس سے
مراد وہ لفظ ہے جو اپنا معنی ظاہر کرے اور تینوں زمانوں یعنی ماضی ، حال اور
مستقبل میں سے کوئی زمانہ اس کے ساتھ نہ ملا ہوا ہو ۔ جیسے خُبْز (روٹی)، حَدِیْقَۃ (باغ) ، نَجْم
(ستارہ)
فعل:
اس
کا لغوی معنی کام کرنا ہے اور اس سے مراد وہ کلمہ ہے جو اکیلا اپنا معنی بتائے اور
تینوں زمانوں میں سے کوئی ایک زمانہ میں اس کا مرنا یا واقع ہونا سمجھا جائے۔
جیسے دَخَلَ ( وہ داخل ہوا)، قَرَءَ (اس نے پڑھا) ، یَنْصُرُ ( وہ مدد کرتا ہے یا کرے گا) ،
حرف :
حرف
کا معنی ‘‘طرف یا کنارہ’’ ہے اور اس سے
مراد وہ کلمہ جو دوسرے کلمہ کے ساتھ ملے بغیر اپنا معنی ظاہر نہ کرے اور کلام کی
طرف میں واقع ہو۔ جیسے مِنْ (سے) عَلٰی (پر) ، اِلٰی (تک)
مرکب:
دو یا دو سے کلمات کے مجموعے کو مرکب
کہتے ہیں ۔ جیسے کِتَابُ اللہِ (اللہ کی کتاب)
، اَلصَّلَاۃُ فَرَض مِّنَ اللہِ (نماز اللہ کا
فرض ہے)
مرکب کی اقسام:
اس کی دو قسمیں ہیں: 1: مرکب مفید 2 :مرکب غیر مفید
مرکب مفید:
دو یا دو سے زیادہ کلمات کا وہ مجموعہ ،
جسے سننے کے بعد سننے والے کو کسی چیز کی خبر یا کسی چیز کی طلب معلوم ہو اور اس
میں فائدہ بخش نسبت پائی جائے۔ اس ضمن میں سننے کی مزید خواہش باقی نہ ہو۔ اس کو
مرکب تام، جملہ ارو کلام بھی کہتے ہیں۔
جیسے اَلْبُسْتَانُ
(باغ خوبصورت ہے)، اِقْرَأْ
القُرْآنَ (تو قرآن پڑھ)
اسے مرکب اسنادی بھی
کہتے ہیں۔
جملہ کی اقسام:
اس
کی دو قسمیں ہیں: 1: جملہ اسمیہ 2: جملہ
فعلیہ
جملہ اسمیہ:
وہ جملہ ہے جس کا پہلا جز مُسنَدْ اِلَیْہِ
(جس کی طرف نسبت کی جائے) ہو۔ اسے مبتدا کہتے ہیں اور دوسرا جز مُسْنَدْ
(جس کو منسوب کیا جائے) ہو، اسے خبر کہتے ہیں۔ مبتدا ارو خبر دونوں کے آخر میں
رفع ہوتا ہے ۔ جیسے اَلْمُجْتَھِدُ فَائِز (محنتی کامیاب ہے) ، اَلطَّالِبُ جَالِس
(طالب علم بیٹھا ہے)۔ ان مثالوں میں اَلْمُجْتَھِدُ اور اَلطَّالِبُ مبتدا ہیں اور فَائِز اور جَالِس خبر
ہیں۔
جملہ فعلیہ :
وہ
جملہ ہے جو فعل اور فاعل سے مل کر بنے ، فعل کو مسند اور فاعل کو مسند الیہ کہتے
ہیں جیسے ذَھَبَ التِّلْمِیْذُ (شاگرد گیا) ، یَحْرُسُ الْحَارِسُ
(چوکیدار حفاظت کرتا ہے۔ ان مثالوں میں ذَھَبَ اور یَحْرُسُ
فعل ہیں اور التِّلْمِیْذُ اور الْحَارِسُ فاعل ہیں۔
مرکب غیر مفید:
دو
یا دو سے زیادہ کلمات کا وہ مجموعہ ، جسے سننے کے بعد سامع کو پوری بات سمجھ نہ
آئے بلکہ مزید سننے کا خواہش مند ہو ، جیسے رِیْشُ قَلَم
(پن کی نب) ، وَرَقُ کِتَاب (کتاب کا صفحہ)اسے مرکب ناقص اور جملہ ناقص بھی کہتے ہیں ،
اس کی پانچ قسمیں ہیں۔1: مرکب اضافی۔ 2:مرکب توصیفی۔ 3:مرکب تعدادی۔ 4:مرکب مزجی۔
5:مرکب صوتی
علم النحو کے مکمل اسباق کے لیے کلک کریں
مرکب اضافی:
یہ وہ مرکب ہے جس میں ایک کلمہ کو دوسرے
کلمہ کے ساتھ بتقدیرِ حرف جر(یعنی لفظوں
میں حرف موجود نہیں ہوتا بلکہ معنی متصور ہوتا ہے) ملایا جائے اور اس کے اردو
ترجمہ میں کا، کے ، کی آ جائے ۔ پہلے کلمہ کو مضاف ار دوسرے کو مضاف الیہ کہتے
ہیں ، مضاف الیہ کا آخر ہمیشہ مجرور ہوتا ہے ۔ جیسے رَسُوْلُ اللہِ
(اللہ کا رسول)، بَیْتُ اللہِ (اللہ کا گھر)، ان مثالوں میں رَسُوْلُ
اور بَیْتُ مضاف اور لفظ اللہ مضاف الیہ ہے۔
مرکب تو صیفی:
وہ مرکب ہے ، جس میں دوسرا کلمہ پہلے
کلمہ کی اچھی یا بری صفت بیان کرے اور اس
کے معنی کی وضٓحت کرے، پہلے کلمہ کو موصوف اور دوسرے کلمہ کو صفت کہتے ہیں
۔ موصوف اور صفت دونوں کے آخر میں ایک ہی قسم کا اعراب ہوتا ہے۔جیسے اَلْغُصْنُ الْمُثْمِرُ
(پھل دار ٹہنی) ، طَالِب مُجْتَھِد (محنتی طالب علم ) ۔ ان مثالوں میں اَلْغُصْنُ
اور طَالِب موصوف اور الْمُثْمِرُ اور مُجْتَھِد صفت ہیں۔
مرکب تعدادی:
ہ مرکب ہے جوتعداد بیان کرے۔ جیسے اَحَدَ عَشَرَ
(گیارہ) ، ثَلٰث وَّعِشْروْنَ (تئیس) اور یہ گیارہ سے لے کر ننانوے تک کے اسماء اعداد
ہیں۔
مرکب مزجی:
وہ دو کلمات ، جو اضافت اور اسناد کے
بغیر مل کر ایک کلمہ بن گئے ہوں ۔ جیسے بَعْلَبَکُّ (شہر کا نام ) مَعْدِیْکَرَبُ (آدمی کا نام)
مرکب صوتی :
وہ
مرکب ہے، جس کے ساتھ جاندار چیز کو بلایا جائے یا جاندار ارو بے جان چیز کی آواز
کو ظاہر کیا جاتا ہے ۔ جیسے نِخْ
نِخْ (اونٹ کو بیٹھانے کی آواز) ، غَاقِ غَاقِ
(کوے کی آواز) اُحْ اُحْ (کھانسنے کی آواز)
علم النحو کے مکمل اسباق کے لیے کلک کریں