1: ادب مصطفے اور دل تقوی کے لیے چن
لیے جاتے ہیں۔۔
تقوی
ان کو نصیب ہوتا ہے جو ادب مصطفی ﷺ کرتے ہیں اور اور جنہیں تقوی نصیب ہو جائے وہ
اللہ کے ولی بن جاتے ہیں فرمایا میرا محبوب بننا چاہتے ہو تو پہلے مصطفے کا محبوب
بننا ہو گا محبوب کا ادب کرنا ہو گا ۔۔
اِنَّ
الَّذِیْنَ یَغُضُّوْنَ اَصْوَاتَهُمْ عِنْدَ رَسُوْلِ اللّٰهِ اُولٰٓىٕكَ
الَّذِیْنَ امْتَحَنَ اللّٰهُ قُلُوْبَهُمْ لِلتَّقْوٰىؕ-لَهُمْ مَّغْفِرَةٌ وَّ
اَجْرٌ عَظِیْمٌ(۳)ترجمہ:
بےشک وہ جو اپنی آوازیں پست کرتے ہیں رسول اللہ کے پاس وہ ہیں جن کا دل اللہ نے
پرہیزگاری کے لیے پرکھ لیا ہے ان کے لیے بخشش اور بڑا ثواب ہے
۱:عن
أنس: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم كان يخرج على أصحابه من المهاجرين والأنصار
وهم جلوس، فلا يرفع إليه أحد منهم بصره إلا أبا بكر وعمر، فإنهما كانا ينظران
إليه، وينظر إليهما ويتبسمان إليه ويتبسم إليهما أخرجه أحمد والترمذي
۲:
"عن البراء قال : خرجنا مع رسول الله صلى الله عليه و سلم في جنازة فلما
انتهينا إلى القبر ولم يلحد فجلس وجلسنا حوله كأن على رؤوسنا الطير".
2:
دلوں کو ایمان سے مزین کر دیا اور گناہ اور کفر سے نفرت دلوں میں ڈال دی ہے:
وَ
لٰكِنَّ اللّٰهَ حَبَّبَ اِلَیْكُمُ الْاِیْمَانَ وَ زَیَّنَهٗ فِیْ قُلُوْبِكُمْ
وَ كَرَّهَ اِلَیْكُمُ الْكُفْرَ وَ الْفُسُوْقَ وَ الْعِصْیَانَؕ-اُولٰٓىٕكَ هُمُ
الرّٰشِدُوْنَۙ
لیکن
اللہ نے تمہیں ایمان پیارا کردیا ہے اور اُسے تمہارے دلوں میں آراستہ کردیا اور
کفر اور حکم عدولی اور نافرمانی تمہیں ناگوار کر دی ایسے ہی لوگ راہ پر ہیں ا
3: لَقَدْ رَضِیَ اللّٰہُ عن الْمُؤمِنِیْن (الفتح18)۔ ٭ اَلْزَمَہُمْ
کَلِمَۃَ التَّقْوٰی وَکَانُوآ اَحَقَّ بِہا وَاَہْلَہَا(الفتح26)۔ ان کے علاوہ بہت سی آیات میں یہ مضمون مذکور ہے: ٭ یَومَ لاَ یُخْزِ اللّٰہُ النَّبِیَّ وَالَّذِیْنَ
آمَنُوْ مَعَہٗ(التحریم8)۔ ٭ وَالسَّابِقُوْنَ الْاَوَّلُوْنَ مِنَ
المُہَاجِرِیْنَ وَالْاَنْصَارِوَالَّذِیْنَ اتَّبَعُوْہُمْ بِاِحْسَانٍ رَضِیَ
اللّٰہُ عَنْہُمْ وَرَضُوْا عَنْہُ وَاَعَّدَ لَہُمْ جَنّٰتٍ تَجرِیْ تَحْتَہَا
الْاَنْہٰرُ(التوبہ100)۔ ٭ سورہ
حدید میں اللہ تعالیٰ نے صحابہ کرامؓ کے بارے میں فرمایا ہے: وَکُلاَّ وَعَدَ اللّٰہُ الحُسْنٰی(الحدید10)۔ ’’ ان سب سے اللہ تعالیٰ نے حسنیٰ کا وعدہ کیا ہے۔‘‘ ٭ سورہ
انبیاء میں حسنیٰ کے متعلق فرمایا: اِنَّ
الَّذِیْنَ سَبَقَتْ لَہُمْ مِّنَّاالحُسْنٰی اُولٓئِکَ عَنْہَا
مُبْعَدُوْنَ(الانبیاء101)
10: ’’قُلِ الْحَمْدُ لِلهِ وَسَلَامٌ عَلَى عِبَادِهِ
الَّذِينَ اصْطَفَى‘‘ نمل 59 چنے ہوئے
کون ہیں اللہ نے چن لیا ان کے دلوں کو
تقوی کے لیے ۔۔
تفسیر
ابن کثیر میں حضرت عبداللہ بن مسعودؓ سے مروی ہے کہ: ’’إِنَّ اللهَ نَظَرَ فِي قُلُوبِ الْعِبَادِ، فَوَجَدَ
قَلْبَ مُحَمَّدٍ (ﷺ) خَيْرَ قُلُوبِ الْعِبَادِ، فَاصْطَفَاهُ لِنَفْسِهٖ
فَابْتَعَثَهٗ بِرِسَالَتِهٖ ثُمَّ نَظَرَ فِي قُلُوبِ الْعِبَادِ بَعْدَ قَلْبِ مُحَمَّدٍ
(ﷺ) فَوَجَدَ قُلُوبَ أَصْحَابِهٖ خَيْرَ قُلُوبِ الْعِبَادِ، فَجَعَلَهُمْ
وُزَرَاءَ نَبِيِّهٖ، يُقَاتِلُونَ عَلَى دِينِهٖ‘‘
’’فَضَّلَ
اللّٰهُ الْمُجٰهِدِیْنَ بِاَمْوَالِهِمْ وَ اَنْفُسِهِمْ عَلَى الْقٰعِدِیْنَ
دَرَجَةًطوَ كُلًّا وَّعَدَ اللّٰهُ الْحُسْنٰىطوَ فَضَّلَ اللّٰهُ الْمُجٰهِدِیْنَ
عَلَى الْقٰعِدِیْنَ اَجْرًا عَظِیْمًا‘ النساء 95
’’وَإِذَا
قِيلَ لَهُمْ آمِنُوا كَمَا آمَنَ النَّاس بقرہ
وَ یُؤْثِرُوْنَ
عَلٰى اَنْفُسِهِمْ وَ لَوْ كَانَ بِهِمْ خَصَاصَةٌ ﳴ وَ مَنْ یُّوْقَ
شُحَّ نَفْسِهٖ فَاُولٰٓىٕكَ هُمُ الْمُفْلِحُوْنَ
بغوی
میں سیدی رسول اللہ (ﷺ) نے ارشادفرمایا: ’’مَثَلُ أَصْحَابِي فِي أُمَّتِي كَالْمِلْحِ فِي الطَّعَامِ لَا يَصْلَحُ
الطَّعَامُ إِلَّا بِالْمِلْحِ‘
:لَا
تَجِدُ قَوْمًا یُّؤْمِنُوْنَ بِاللّٰهِ وَ الْیَوْمِ الْاٰخِرِ یُوَآدُّوْنَ مَنْ
حَآدَّ اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗ وَ لَوْ كَانُوْا اٰبَآءَهُمْ اَوْ اَبْنَآءَهُمْ
اَوْ اِخْوَانَهُمْ اَوْ عَشِیْرَتَهُمْ اپنا کوئی بھی انہیں محمد ﷺ سے
پیارا نہیں ہے۔۔
عبد اللہ بن عبد اللہ بن ابی کا واقعہ کہ اپنے باپ سے کہا کہ اپنے آپ
کو کہہ میں سب سے برا ہوں۔۔۔۔ راستے میں کھڑے ہو گئے۔۔۔
0 comments:
Post a Comment
Please Give Us Good Feed Back So that we can do more better for man kind. Your Comments are precious for US. Thank You