پیکر
دل رُبا بن کے آیا ، روح ارض و سما بن کے آیا
سب
رسولِ خدا بن کے آئے ، وہ حبیبِ خدا ﷺ بن کے آیا
حضرت
آمنہ کا دُلارا ، وہ حلیمہ کی آنکھوں کا تارا
وہ ﷺ
شکستہ دلوں کا سہارا ، بے کسوں کی دعا بن کے آیا
تاجداروں
نے دی ہے سلامی ، بادشاہوں نے کی ہے غلامی
بے
مثال اس کا اسم گرامی ، مصطفٰےﷺ مجتبٰیﷺ بن کے آیا
دست
قدرت نے ایسا سجایا ، حسن تخلیق کو رشک آیا
جس
کا پایہ کسی نے نہ پایا ، وہ ﷺ خدا کی رضا بن کے آیا
وہ
نبی رحمتِ عالمیں ﷺ ہے ، جو بھی ہے اس کے زیرِ نگیں ہے
ایسا
مختار دیکھا نہیں ہے ، جیسا خیر الوریٰ ﷺ بن کے آیا
مسند
ناز عرش بریں ہے ، بوریا جس کا فرش زمیں ہے
در
کا دربان روح الامیں ہے ، سرور انبیاء ﷺ
بن کے آیا
کیا
ظہوری لکھے شان اس کی ، مدح کرتا ہے قرآن اس کی
نعت
پڑھتا ہے حسّان اس کی ، جو مرا راہ نما بن کے آیا
کلام
: محمد علی ظہوری مرحوم
0 comments:
Post a Comment
Please Give Us Good Feed Back So that we can do more better for man kind. Your Comments are precious for US. Thank You