متقین
(پرہز گار)
بَلٰى مَنْ اَوْفٰى
بِعَهْدِهٖ وَ اتَّقٰى فَاِنَّ اللّٰهَ یُحِبُّ الْمُتَّقِیْنَ (سورۃ
اٰل عمران:76)
ہاں
کیوں نہیں جس نے اپنا عہد پورا کیا اور پرہیزگاری کی اور بے شک پرہیزگار اللہ کو
خوش آتے ہیں۔
اِنَّ
اللّٰهَ یُحِبُّ الْمُتَّقِیْنَ (سورۃ التوبۃ: 4)
بےشک اللہ پرہیزگاروں کو دوست رکھتا ہے۔
محسنین (نیکیاں
کرنے والے)
الَّذِیْنَ یُنْفِقُوْنَ
فِی السَّرَّآءِ وَ
الضَّرَّآءِ وَ الْكٰظِمِیْنَ
الْغَیْظَ وَ الْعَافِیْنَ
عَنِ النَّاسِؕ-وَ اللّٰهُ
یُحِبُّ الْمُحْسِنِیْنَۚ (سورۃ اٰل عمران:134)۔
وہ
جو اللہ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں خوشی میں اور رنج میں اور غصہ پینے والے اور
لوگوں سے درگزر کرنے والے اور نیک لوگ اللہ کے محبوب ہیں۔
فَاٰتٰىهُمُ اللّٰهُ
ثَوَابَ الدُّنْیَا وَ
حُسْنَ ثَوَابِ الْاٰخِرَةِؕ-وَ اللّٰهُ
یُحِبُّ الْمُحْسِنِیْنَ۠( سورۃ اٰل
عمران:148)
تو
اللہ نے انہیں دنیا کا انعام دیا اور آخرت کے ثواب کی خوبی اور نیکی والے اللہ کو
پیارے ہیں
صابرین (صبر
کرنے والے)
وَ كَاَیِّنْ
مِّنْ نَّبِیٍّ قٰتَلَۙ-مَعَهٗ رِبِّیُّوْنَ
كَثِیْرٌۚ-فَمَا وَ هَنُوْا
لِمَاۤ اَصَابَهُمْ فِیْ
سَبِیْلِ اللّٰهِ وَ
مَا ضَعُفُوْا وَ مَا
اسْتَكَانُوْاؕ-وَ اللّٰهُ
یُحِبُّ الصّٰبِرِیْنَ (سورۃ اٰل
عمران:146)
اور
کتنے ہی انبیاء نے جہاد کیا ان کے ساتھ بہت خدا والے تھے تو نہ سُست پڑے اُن مصیبتوں
سے جو اللہ کی راہ میں انہیں پہنچیں اور نہ کمزور ہوئے اور نہ دبے اور صبر والے
اللہ کو محبوب ہیں
متوکلین (اللہ
تعالیٰ پر بھروسا کرنے والے)
فَبِمَا رَحْمَةٍ
مِّنَ اللّٰهِ لِنْتَ
لَهُمْۚ-وَ لَوْ كُنْتَ
فَظًّا غَلِیْظَ الْقَلْبِ
لَا نْفَضُّوْا مِنْ
حَوْلِكَ۪- فَاعْفُ عَنْهُمْ
وَ اسْتَغْفِرْ لَهُمْ
وَ شَاوِرْهُمْ فِی
الْاَمْرِۚ-فَاِذَا عَزَمْتَ فَتَوَكَّلْ
عَلَى اللّٰهِؕ-اِنَّ اللّٰهَ
یُحِبُّ الْمُتَوَكِّلِیْنَ (سورۃ اٰل عمران:159)
تو
کیسی کچھ اللہ کی مہربانی ہے کہ اے محبوب تم ان کے لیے نرم دل ہوئے اور اگر تند
مزاج سخت دل ہوتے تو وہ ضرور تمہارے گرد سے پریشان ہوجاتے تو تم انہیں معاف فرماؤ
اور ان کی شفاعت کرو اور کاموں میں ان سے مشورہ لو اور جو کسی بات کا ارادہ پکا
کرلو تو اللہ پر بھروسہ کرو بے شک توکل والے اللہ کو پیارے ہیں۔
مقسطین(انصاف کرنے والے)
وَ اِنْ
حَكَمْتَ فَاحْكُمْ بَیْنَهُمْ بِالْقِسْطِؕ-اِنَّ اللّٰهَ یُحِبُّ الْمُقْسِطِیْنَ
(سورۃ المائدہ: 42)
اور
اگر ان میں فیصلہ فرماؤ تو انصاف سے فیصلہ کرو بے شک انصاف والے اللہ کو پسند ہیں۔
وَ اِنْ
طَآىٕفَتٰنِ مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ اقْتَتَلُوْا فَاَصْلِحُوْا بَیْنَهُمَاۚ-فَاِنْۢ
بَغَتْ اِحْدٰىهُمَا عَلَى الْاُخْرٰى فَقَاتِلُوا الَّتِیْ تَبْغِیْ حَتّٰى تَفِیْٓءَ
اِلٰۤى اَمْرِ اللّٰهِۚ-فَاِنْ فَآءَتْ فَاَصْلِحُوْا بَیْنَهُمَا بِالْعَدْلِ وَ
اَقْسِطُوْاؕ-اِنَّ اللّٰهَ یُحِبُّ الْمُقْسِطِیْنَ(سورۃ الحجرات:9)
اور اگر مسلمانوں کے دو گروہ آپس میں لڑیں
تو ان میں صلح کراؤ پھر اگر ایک دوسرے پر زیادتی کرے تو اس زیادتی والے سے لڑو یہاں
تک کہ وہ اللہ کے حکم کی طرف پلٹ آئے پھر اگر پلٹ آئے تو انصاف کے ساتھ ان میں
اصلاح کردو اور عدل کرو بےشک عدل والے اللہ کو پیارے ہیں
مطھرین (پاک
صاف رہنے والے)
لَا
تَقُمْ فِیْهِ اَبَدًاؕ-لَمَسْجِدٌ اُسِّسَ عَلَى التَّقْوٰى مِنْ اَوَّلِ یَوْمٍ
اَحَقُّ اَنْ تَقُوْمَ فِیْهِؕ-فِیْهِ رِجَالٌ یُّحِبُّوْنَ اَنْ یَّتَطَهَّرُوْاؕ-وَ
اللّٰهُ یُحِبُّ الْمُطَّهِّرِیْنَ(سورۃ التوبۃ :108)
اس مسجد میں تم کبھی کھڑے نہ ہونا بےشک
وہ مسجد کہ پہلے ہی دن سے جس کی بنیاد پرہیزگاری پر رکھی گئی ہے وہ اس قابل ہے کہ تم
اس میں کھڑے ہو اس میں وہ لوگ ہیں کہ خوب ستھرا ہونا چاہتے ہیں اور ستھرے اللہ کوپیارے ہیں
اتباع رسول ﷺ(رسول
اللہ ﷺ کی پیروی کرنا)
قُلْ
اِنْ كُنْتُمْ تُحِبُّوْنَ اللّٰهَ فَاتَّبِعُوْنِیْ یُحْبِبْكُمُ اللّٰهُ وَ یَغْفِرْ
لَكُمْ ذُنُوْبَكُمْؕ-وَ اللّٰهُ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ(سورۃ اٰل عمران :31)
اے
محبوب تم فرمادو کہ لوگو اگر تم اللہ کو دوست رکھتے ہو تو میرے فرمان بردار ہوجاؤ
اللہ تمہیں دوست رکھے گا اور تمہارے گناہ بخش دے گا اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے