ہم نے آنکھوں سے دیکھا نہیں
ہے مگرانکی تصویر سینے میں موجود ہے
جس نے لاکر کلام الہی دیا
وہ محمدﷺ مدینے میں موجود ہے
پھول کھلتے ہیں پڑھ پڑھ
کے صلی علیٰ
جھوم کر کہہ رہی ہے یہ
بادِ صباء
ایسی خوشبو چمن كے گلوں میں
کہاں
جو نبی كے پسینے میں
موجود ہے
ہم نے مانا كہ جنت بہت ہے
حَسیں
چھوڑ کر ہَم مدینہ نا جائیں
کہیں
یوں تو جنت میں سب ہے، مدینہ
نہیں
اور جنت مدینے میں موجود
ہے
چھوڑنا تیرا طیبہ گوارہ
نہیں
سارے عالم میں ایسا نظارہ
نہیں
ایسا منظر زمانے نے دیکھا
نہیں
جیسا منظر مدینے میں
موجود ہے
وہ ابو بکر، فاروق و
عثماں، علی
ہیں یہ سب ان كے دینِ مبیں
كے فقیہ
وہ فقیہوں کے افسر شہ انبیاء
وہ شہنشہ مدینے میں موجود
ہے
بے سہاروں کو سِینے سے
لپٹا لیا
جس نے جو مانگا اس کو عطا
کر دیا،
وہ فقیروں کے یاور شہِ
انبیاء
وہ شَہَنْشَہ مدینے میں
مَوجُود ہے
0 comments:
Post a Comment
Please Give Us Good Feed Back So that we can do more better for man kind. Your Comments are precious for US. Thank You