میں کہ بے وقعت و بے
مایہ ہوں
تیری محفل میں چلا
آیا ہوں
آج ہوں میں تیرا
دہلیز نشیں
آج میں عرش کا ہم
پایہ ہوں
چند پل یوں تیری قربت
میں کٹے
جیسے اک عمر گزار
آیا ہوں
یہ کہیں خامی ٔایماں
ہی نہ ہو
میں مدینے سے پلٹ
آیا ہوں
جب بھی میں ارضِ مدینہ
پہ چلا
دل ہی دل میں بہت
اترایا ہوں
تیرا پیکر ہے کہ اک
ہالہ نور
جالیوں سے تجھے دیکھ
آیا ہوں
کتنی ٹھنڈی ہے ترے
شہر کی دھوپ
خود کو اکسیر بنا لایا ہوں
0 comments:
Post a Comment
Please Give Us Good Feed Back So that we can do more better for man kind. Your Comments are precious for US. Thank You