تعارف:
سُوْرَۃُ النِّسَآءِ قرآن مجید کی ترتیب توقیفی کے اعتبار سے چوتھی سورت ہے۔ اور ترتیب نزولی کے اعتبار سے 92
نمبر پر ہے۔ یہ سورت چوتھے پارے سے شروع ہو رہی ہے اور چھٹے
پارے میں ختم ہوتی ہے۔ سُوْرَۃُ النِّسَآءِ
میں 24 رکوع اور 176 آیات ہیں ۔ یہ سورت سُوْرَۃُ الْمُمْتَحِنَۃِ کے بعد اور سُوْرَۃُ
الزِّلْزَالِ سے پہلے مدینہ
منورہ میں 3 ہجری سے 5 ہجری کے اوائل تک نازل ہوئی ، یعنی ہجرت کے بعد نازل ہونے
کی وجہ سے اس کا شمار مدنی سورتوں میں ہوتا ہے۔ سُوْرَۃُ النِّسَآءِ، سُوْرَۃُ
الْبَقَرَۃِ کے بعد قرآن مجید کی سب سے بڑی سورت ہے۔ قرآن مجید کی سات
بڑی سورتوں کو سبع طوال کہا جاتا ہے ، سُوْرَۃُ النِّسَآءِ سبع
طوال کا حصہ ہے۔
وجہ
تسمیہ :
اس سورت مبارک میں عورتوں کے حقوق اور اہم مسائل و معاملات
کی تفصیلات موجود ہیں، اس لیے اس سورت کا
نام سُوْرَۃُ النِّسَآءِہے۔ اس سورت کی پہلی آیت میں ہی لفظ (نساء) موجود ہے جس سے
اس سورت کا نام اخذ کیا گیا ہے۔
سُوْرَۃُ
النِّسَآءِ کی فضیلت:
وَعَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ: قَالَ لِي
رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ عَلَى الْمِنْبَرِ:
«اقْرَأْ عَلَيَّ» . قُلْتُ: أَقْرَأُ عَلَيْكَ وَعَلَيْكَ أُنْزِلَ؟ قَالَ:
«إِنِّي أُحِبُّ أَنْ أَسْمَعَهُ مِنْ غَيْرِي» . فَقَرَأْتُ سُورَةَ النِّسَاءِ
حَتَّى أَتَيْتُ إِلَى هَذِهِ الْآيَةِ (فَكَيْفَ إِذَا جِئْنَا مِنْ كُلِّ
أُمَّةٍ بِشَهِيدٍ وَجِئْنَا بِكَ عَلَى هَؤُلَاءِ شَهِيدا) قَالَ: «حَسْبُكَ
الْآنَ» . فَالْتَفَتُّ إِلَيْهِ فَإِذَا عَيْنَاهُ تَذْرِفَانِ (مشکوٰة المصابیح
#2195)
حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ منبر
پر تھے کہ آپ ﷺ نے مجھے فرمایا :’’ مجھے قرآن سناؤ ۔‘‘ میں نے عرض کیا ، میں آپ
کو قرآن سناؤں ، جبکہ وہ آپ پر نازل کیا گیا ہے ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ میں اپنے
علاوہ کسی اور سے اسے سننا چاہتا ہوں ۔‘‘ میں نے سورۃ النساء تلاوت کی حتیٰ کہ جب
میں اس آیت «(فَكَيْفَ اِذَا جِئْنَا
مِنْ كُلِّ اُمَّةٍۢ بِشَهِيْدٍ وَّجِئْنَا بِكَ عَلٰي هٰٓؤُلَاء شَهِيْدًا )» پر پہنچا تو آپ ﷺ نے فرمایا :’’ اب بس کرو ۔‘‘ میں نے آپ
کی طرف دیکھا تو آپ کی آنکھیں اشکبار تھیں ۔ متفق علیہ ۔
>
عَنْ عَائِشَۃَ رضی اللہ عنہا اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قَالَ: ((مَنْ اَخَذَ السَّبْعَ الْاُوَلَ مِنَ
الْقُرْآنِ فَھُوْ حِبْرٌ)) (مسند احمد#8336)
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ
وسلم نے فرمایا: جو قرآن پاک سے پہلی سات سورتیں یاد کرے وہ ایک بڑا عالم ہے۔
عن سعید بن جبیر قال قال عمر بن الخطاب رضی اللہ تعالی عنہ :
مَنْ قَرَاَ الْبَقَرَۃَ وَ آلَ عِمْرَانَ وَ النِّسَآءَ کُتِبَ عِنْدَ اللہِ مِنَ
الْحُکَمَاْءِ (شعب الایمان : 2201)
حضرت سعید بن جبیر کہتے ہیں حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالی
عنہ نے فرمایا جس نے سورۃ البقرہ ، آل عمران اور النساء پڑھی وہ اللہ کے نزدیک
دانا (حکمت والے ) لوگوں میں لکھا جائے
گا۔
0 comments:
Post a Comment
Please Give Us Good Feed Back So that we can do more better for man kind. Your Comments are precious for US. Thank You