امام
آخری ہے کلام آخری ہے
سبھی
انبیا کا امام آخری ہے
وہ
ختم الرسل ہے امام الرسل ہے
وہ
محبوب باری دانائے سبل ہے
نبی
محترم ہیں ہمارے لیے سب
مگر
مصطفے کا مقام آخری ہے
میرے
مصطفے سا جہاں میں نہیں ہے
زمیں
میں نہیں آسماں میں نہیں ہے
ہے
عرشوں پہ احمد زمیں پہ محمد
زمین
و زماں میں یہ نام آخری ہے
جسے
عرش پہ خود خدا نے بلایا
وہ
پتھروں کو جس نے ہے کلمہ پڑھایا
نمازیں
اسی کی اذانیں اسی کی
دیا
جس نے ہم کو نظام آخری ہے
وہ
جبریل ان پہ وحی لا رہا ہے
یہ
آض اپنے آقا سے یوں کہہ رہا ہے
وحی
اب کسی پر نہ لاوں گا میں بھی
میرے
آقا میرا سلام آخری ہے
فدا
ہو گئے ہیں اکابر ہمارے
علم
دین چیمہ یہ غازی سے پیارے
ملے
گا جو ان کو وہاں جام کوثر
بدست
محمد یہ جام آخری ہے
ہے
ارباب ملت سے اب یہ تقاضا
خدا
نے حکومت سے تم کو نوازا
کرو
عزم سارے سنو کاظمی کی
کہ
مرزائیوں کا قیام آخری ہے
0 comments:
Post a Comment
Please Give Us Good Feed Back So that we can do more better for man kind. Your Comments are precious for US. Thank You