صوفیانہ طرزِزندگی تو اپنی انا کے قتل
کا نام ہے
ــــــ ذاتی مفاد کی قربانی کا نام ہے
ــــــ اللہ کی مخلوق سے پیار کا نام ہے
ـــــ اللہ کی یاد میں ہر وقت رونے کا نام ہے
ـــــ
محبوب کے وصل میں خود فراموشی کا نام ہے
ـــــ
محبوب کی رضا میں نفی ذات کا نام ہے
ـــــ
محبوب کے طرف کان لگائے رکھنے کا نام ہے
ـــــ
محبوب کے اک اشارے پر زندگی لٹا دینے کا نام ہے
ــــــ
محبوب کے رنگ میں ڈھل جانے کا نام ہے
کاش کوئی سالکِ مخلص ہو۔۔۔ کاش متمنیِٔ ذات ہو
صوفیانہ طرزِزندگی میں نگاہ کسی کے
تعاقب میں نہیں اپنے گریبان میں گم ہوتی ہے
ـــــ دھیان کسی کے بڑے بڑے جرموں کی طرف نہیں اپنی
چھوٹی چھوٹی غلطیوں پر ہوتی ہے
ـــــ دوسروں پر تنقید نہیں ہوتی اپنے کرتوتوں کا قتل
عام ہوتا ہے
ـــــ اپنی نیکیاں بھی ناقابلِ قبول لگتی ہیں
ـــــ دوسروں کی غفلت بھی مقبول لگتی ہے
کاش ہم کچھ اپنے حال پر نظر کریں
ــــ
باخدا لاتعداد کیڑے نظر آئیں گے
ـــــ دامن تار تار نظر آئے گا
ـــــ
ضمیر چھلنی نظر آئے گا
باہروں مل مل دھوندیے کدی
اندروں وی مل دھو
تیرا باہر دا دھونا کی دھونا
جے اندروں صاف نہ ہو
0 comments:
Post a Comment
Please Give Us Good Feed Back So that we can do more better for man kind. Your Comments are precious for US. Thank You