میں بندۂِ عاصی ہوں خطا کارہوں مولا
لیکن تیری رحمت کا طلب گار ہوں مولا
وابسطہ ہے امید میری تیرے کرم سے
تیرا ہوں فقط تیرا پرستار ہوں مولا
اک تیرا اشارہ ہو اور آسان ہو منزل
اک لہرا ٹھے اور میں اُس پار ہوں مولا
جن سے میں گزر جاوں وہ در کھول دے مجھ میں
خود اپنے ہی رستے کی میں دیوار ہوں مولا
باہر کے اجالے مجھےکیا راہ سجھائیں
اندر کے اندھیروں میں گرفتار ہوں مولا
پھر تو میرے ایماں کو توانائی عطا کر
برسوں نہیں صدیوں سے بیمار ہوں مولا
0 comments:
Post a Comment
Please Give Us Good Feed Back So that we can do more better for man kind. Your Comments are precious for US. Thank You