میں چپ کھڑا ہوا ہوں
دربار مصطفیٰ ﷺ میں
آنکھوں سے بولتا ہوں دربار مصطفیٰ ﷺ میں
میرا وجود جیسے گم ہو کہ
رہ گیا ہے
خود سے بچھڑ گیا ہوں دربار مصطفیٰ ﷺ میں
محسوس ہو رہا تھا صدیاں
سمٹ گئی ہیں
کچھ دیر ہی رہا ہوں دربار مصطفیٰ ﷺ میں
آنسوں ندامتوں کے ہیں
چشمِ تر سے جاری
چھپ چھپ کے رو رہا ہوں دربارِ مصطفی ﷺ میں
اللّه میری قسمت برسات رحمتوں کی
آنکھوں سے دیکھتا ہوں دربارِ مصطفی ﷺ میں
کرنیں نکل رہی ہیں میرے وجود سے بھی
خورشید بن گیا ہوں دربارِ
مصطفی ﷺ میں
دل میں سما گئی ہے اپنائیت کی خوشبو
جس جس سے میں ملا ہوں
دربارِ مصطفیٰ ﷺ میں
آداب کا تقاضا کہ جنبش نہ ھو بدن میں
دل وجد کر رہا ہے دربار مصطفی ﷺ میں
سینے پہ ہاتھ رکھ کر میں
دل کو ڈھونڈتا ھوں
دل مجھ کو ڈھونڈتا ھے دربار مصطفی ﷺ میں
کیا اب بھی میرے رب کا
مجھ پر کرم نہ ھوگا
کہ اب تو میں آ گیا ھوں
دربار مصطفی ﷺ میں
اعجازؔ میرے ماٹی اب ہوگئی
سوارہ
میں کیپیاں بنا ہوا ہوں
دربار مصطفیٰ ﷺ میں
0 comments:
Post a Comment
Please Give Us Good Feed Back So that we can do more better for man kind. Your Comments are precious for US. Thank You