در بدر مدحتِ سرکار
سناتا ہوا میں
اپنی بخشش کا ہوں سامان بناتا ہوا میں
(اللہ اللہ مدینہ جو قریب آتا ہے)
دم بدم لفظ عطا کرتا ہوا رب کریم
شعر در شعر انہیں نعت بناتا ہوا میں
آپ ہیں مسند ِ محمود پہ جلوہ افروز
اور غلاموں میں کھڑا نام لکھاتا ہوا میں
آپ رحمت سے مری چارہ گری کرتے ہوئے
آپ کو روتے ہوئے زخم دکھاتا ہوا میں
حوضِ کوثر پہ مجھے جام پلاتےہوئے آپ
عمر کی پیاس لیے ہاتھ بڑھاتا ہوا میں
روکتے کھینچتے دوزخ سے بچاتے ہوئے آپ
اوردوزخ کی طرف دوڑ لگاتا ہوا میں
جب کبھی ظلم کیا جان پہ اپنی میں نے
آپ کی سمت چلا اشک بہاتا ہوا میں
آپ فرماتے ہوئے کون سنائے مجھے نعت
دور جوتوں میں کھڑا ہاتھ ہلاتا ہوا میں
سایہ ِٔگنبدِ خضری پہ برستی رحمت
دونوں ہاتھوں سے اسے خود پہ گراتا ہوا میں
اچھا لگتا ہوں بہت اپنے خدا کو تحسین
اپنے ہونٹوں کو درودوں سے سجاتا ہوا میں
یونس تحسین
0 comments:
Post a Comment
Please Give Us Good Feed Back So that we can do more better for man kind. Your Comments are precious for US. Thank You