بہن
بھائیوں کے درمیان لازوال محبت کی حقیقت
بچپن میں بہن بھائیوں کے درمیان محبت ’’مجبوری‘‘ اور ’’ضرورت ‘‘ ہوتی ہے، بہن بھائیوں کے درمیان محبت کا اندازہ اس وقت
ہوتا ہے جب وہ ’’جوان‘‘ ہو جاتے ہیں،
جب ان کے بازو مضبوط ہو جاتے ہیں، جب وہ سارے فیصلے سوچ سمجھ کر کر رہے ہوتے
ہیں(چہ جائیکہ وہ فیصلے غلط ہوں یا صحیح)۔
مجبوری: اس لیے کہ اس
وقت انہوں نے اپنے اردگرد ماحول کو دیکھا نہیں ہوتا ، وہ زمانے کی رنگینیوں سے
واقف نہیں ہوتے، وہ معاشرے کے پیچ و تاب سے واقف نہیں ہوتے ، معاشرے کی منافقتیں
ابھی ان سے بہت دور ہوتی ہیں، لوگوں کے رویے سے ناآشنا ہوتے ہیں۔ ان کے سینوں میں
محبت ، الفت اور اخلاص کے جذبے ابھی غیر آزمودہ ہوتے ہیں ابھی وہ جذبے زمانے کی
بے رحم بھٹی میں تپ کر کندن نہیں بنے ہوتے۔ ان کے سامنے وقت گزارنے کے لیے کوئی
دوسرے راستے نہیں ہوتے ۔
ضرورت: اس لیے کہ انہیں اپنا بچنا گزارنے کے لیے کسی ہم جولی کی
ضرورت ہوتی ہے، بچہ اکیلا زندگی نہیں گزار سکتا اگر تو وہ بیمار ہے تو کسی کونے
کھدرے میں پڑا رہ سکتا ہے لیکن صحت مند بچہ کبھی تنہا بچپن نہیں گزار سکتا اس کی
تنہائی اس کی نفسیاتی ، جذباتی نشوونما کو متاثر کرتی ہےاور بچہ نفسیاتی مریض بن کر رہ جاتا ہے، یہ تنہائی اس کی نفسیات کو اس طرح
مجروح کرتی ہے کہ ساری زندگی اس کا اثر زائل نہیں ہوتا۔
محبت
کا اندازہ تب ہوتا ہے :
جب وہ اپنا حلقۂِ احباب رکھتے ہوں
جب ان کے سامنے ہزار راستے ہوں
جب ان کے اپنے اپنے خاندان ہوں
جب ان کے اردگرد لوگوں کا ہجوم ہو
جب وہ گھومنے پھرنے میں آزاد ہوں
جب معاشرہ ان کے لیے اپنے بازو پھیلا کر بیٹھا ہو
جب معاشرہ میں وہ مضبوط شخصیت کے مالک ہوں
جب زمانے کے سمندر میں ان کو ہجکولے آ رہے ہوں
جب (خدانخواستہ) ان کے سروں پر ماں باپ کا سایہ نہ ہو
بہن
بھائیوں کی محبت کیا ہوتی ہے:
ایک دوسرے کے ساتھ بیٹھ کر باتیں کر لینا ، مسکرا کر مل
لینا ، مل بیٹھ کر گپ شپ لگا لینا، کیا یہ محبت کی علامتیں ہیں؟ نہیں! یہ تو
منافقین بھی کر سکتے ہیں کہ دل میں کچھ اور منہ پر کچھ ہو ۔بہن بھائیوں کی محبت
کیا ہے؟ آئیے دیکھتے ہیں:
بہن
بھائیوں کی محبت وہ اخلاص کا سمندر ہوتا ہے جو ماں اور باپ سے ان کو وراثت میں
ملتا ہے ؛ ماں باپ کی محبت کیا ہوتی ہے؟ اس کی نوعیت کیا ہوتی ہے؟ اس کی کیفیت کیا
ہوتی ہے؟ ان سوالوں کا جواب ہی والدین کا ورثہ بہن بھائیوں کے درمیان حقیقی محبت ہے، لیکن مرور زمانہ اس میں زمانے کی آمیزش ہو
جاتی ہے۔
خود پر دوسروں کو ترجیح دینا
ایک دوسرے کے مفاد کا احساس کرنا
ایک دوسرے کی ضروریات کا خیال رکھنا
ایک دوسرے کی عزت نفس کا خیال رکھنا
ایک دوسرے کے نفع و نقصان کا خیال
رکھنا
ایک دوسرے سے وابستہ لوگوں کا احترام
و حیا کرنا
معاشرتی معاملات میں غلط اور صحیح میں بلاتفریق امتیاز رکھنا
دوسرے بہن بھائیوں کے مفاد کے لیے اپنے مفاد کو قربان کرنا
لڑائی جھگڑے کے خدشات سے بھی خود کو
اور دوسرے بہن بھائیوں کو بچانا
بہن بھائیوں کے درمیان باہمی محبت ایک ایسا ابدی رشتہ ہے جو وقت کے
ساتھ مزید گہرا اور مضبوط ہوتا جاتا ہےیا انسانی حرس و طمع اور جہالت کی وجہ سے اس
پر غفلت کے پردے پڑ جاتے ہیں لیکن یہ غفلت اس کو ختم نہیں کر سکتی ایک ٹھوکر سے سب
دھل جاتے ہیں۔ یہ اخلاص، قربانی، اور ایک دوسرے کی دیکھ بھال پر مبنی ہے، جو
خاندانوں اور معاشروں کو قریب لانے میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔
تحریر: محمد سہیل عارف معینیؔ (پی ایچ ڈی سکالر)
0 comments:
Post a Comment
Please Give Us Good Feed Back So that we can do more better for man kind. Your Comments are precious for US. Thank You