خواجۂ خواجگاں حامیٔ بیکساں التجا سن لو شاہ امم کے لیے
کر دو کر دو کرم مرشد محترم تم کو بھیجا گیا ہے کرم کے
لیے
ہے تمہاری طلب حاصل بندگی اس سے بڑھ کر نہیں ہے عبادت
کوئی
میرے سجدے ہیں اے خواجہ ہندالولی بس تمہارے ہی نقش قدم
کے لیے
نور شاہ نجف میرے خواجہ پیا تیری چوکھٹ پہ ولیوں نے
سجدہ کیا
خالق دوجہاں سے یہ رتبہ ملا تیرے دربار فیض و کرم کے لیے
شاہ اجمیر میرا مسیحا ہے تو درد مندوں کے دکھ کا مداوا
ہے تو
تیری نسبت کا دامن رہے ہاتھ میں بس دوا ہے یہی رنج و غم
کے لیے
تھامنا ہاتھ اے سید مہرباں ہے ترا کام خواجہ خطا پوشیاں
لاج رکھنا فناؔ کی معین جہاں حشر میں تاجدار حرم کے لیے
0 comments:
Post a Comment
Please Give Us Good Feed Back So that we can do more better for man kind. Your Comments are precious for US. Thank You