1: عن انس تلا رسول الله صلى الله عليه وسلم هذه الايه ’’ نارا وقودها الناس
والحجاره‘‘ و بين يديه رجل اسود فھتف بالبكاء فنزل جبريل عليه السلام فقال من هذا
الباکي بين يديك؟ قال رجل من الحبشۃ واثنى عليه معروفا قال فان الله عز وجل يقول
وعزتي وجلالي وارتفاعي فوق عرشي لا تبكي عين عبد في الدنيا من خشيتِي الّا كثّرتُ
ضِحكَه في الجنه.( التخویف من النار، عبد الرحمان بن احمد حنبلی، ص 58)
ترجمہ:
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے اس آیہ کی تلاوت فرمائی ’’ نارا
وقودها الناس والحجاره‘‘ آپﷺ کے پاس ایک سیاہ
فام شخص بیٹھا تھا رونے سے اس کی چیخ نکل گئی تو جبریل امین نازل ہوئے اور عرض کی
یارسول اللہ ﷺ یہ کون شخص آپ کے پاس رویا ہے تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا یہ شخص
حبشہ سے ہے اور پھر آپ ﷺ نے اس کی تعریف کی تو جبریل علیہ السلام نے عرض کیا
یارسول اللہ ﷺ اللہ تعالی فرماتا ہے مجھے میری عزت ، جلال اور عرش پر بلند ہونے کی
قسم ہے کوئی شخص نہیں کہ اس کی آنکھ میرے خوف
سے روئے مگر یہ کہ میں جنت میں اس کی ہنسی کو زیادہ کر دوں گا۔
2: عن
ابی ھریرہؓ قال قال رسول اللہ ﷺ لا یلج النار رجل بکی من خشیۃ اللہ حتی یعود اللبن
فی الضرع ( ترمذی باب ما جاء فی فضل الغبار فی سبیل اللہ)
ٍ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے
رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ اللہ کے خوف میں رونے والا کبھی دوزخ میں داخل
نہیں ہو سکتا یہاں تک کہ دودھ واپس تھنوں میں چلا جائے ( یعنی نا ممکن ہے)
3:
من ذکر اللہ ففاضت عیناہ من خشیۃ اللہ حتی یصیب الارض من دموعہ لم یعذب یوم
القیامۃ (کنز العمال)
ترجمہ:
رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا جس نے اللہ کا ذکر کیا اور اللہ کے کوف سے اس کی
آنکھوں سے آنسو نکل کر زمین پر بہہ گئے اسے قیامت کے دن عذاب نہیں دیا جائے گا۔
4:
ما مِن عبد مؤمن يخرج من عينيه دموع وان كان مثلَ راسِ الذُبابِ من خشيۃ الله ثم تُصيبُ
شيئًا من حُرِّ وجھِہٖ اِلّا حَرَّمه اللهُ على النّارِ (سنن ابن ماجه باب الحزن
والبكاء)
ترجمہ:جس
مومن بندے کی آنکھوں سے خوف خدا سے آنسو بہہ پڑی چاہے وہ مکھی کے سر کے برابر بھی
ہو پھر وہ رخسار تک جا پہنچی تو اللہ تعالی اسے دوزخ پر حرام فرما دیتا ہے۔
5:
عن ابن عباس رضي الله عنهما قال سمعت رسول الله يقول عينان لا تمسهما النار، عين بكت من خشيه الله
وعين باتت تحرس في سبيل الله (الترمذی)
ترجمہ:
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالی عنہما روایت کرتے ہیں کہ میں نے حضور نبی
اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا دو آنکھوں کو آگ نہیں چھوئے گی ایک وہ
آنکھ جو اللہ تعالی کے خوف سے روئی اور دوسری وہ آنکھ جس نے اللہ تعالی کی راہ میں پہرہ دے کر رات
گزاری۔
6:
عن الهيثم بن مالك رضي الله عنه قال خطب رسول الله الناس فبکی رجل يديه فقال النبي
صلى الله عليه واله وسلم لو شهد كم اليوم كل مؤمن عليه من الذنوب كامثال الجبال
الرواسي لغفرلھم ببكاء هذا الرجل وذلك ان الملائكه تبکى وتدعو له وتقول: اللهم شفع
البکائین في من لم يبك۔( رواه البيهقي
والمنذري)
ترجمہ:
حضرت ہیثم بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے وہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی
اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں سے خطاب فرمایا تو خطاب کے دوران آپ کے سامنے بیٹھا
ہوا ایک شخص روپڑا اس پر حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر آج
تمہارے درمیان وہ تمام مومن موجود ہوتے جن کے گناہ پہاڑوں کے برابر ہیں تو انہیں
اس ایک شخص کے رونے کی وجہ سے بخش دیا جاتا اور یہ اس وجہ سے ہے کہ فرشتے بھی اس
کے ساتھ رو رہے تھے اور دعا کر رہے تھے اے اللہ!نہ رونے والوں کے حق میں رونے
والوں کی شفاعت قبول فرما۔
7: عن
انس رضي الله عنه قال قال رسول الله صلى الله عليه واله وسلم يقول الله عز وجل
اخرجوا من النار من ذكرني يوما او خافني في مقام۔ (الترمذي)
ترجمہ:
حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے
فرمایا اللہ عزوجل فرمائے گا دوزخ میں سے ہر ایسے شخص کو نکال دو جس نے ایک دن بھی
مجھے یاد کیا یا کہیں بھی کسی مقام پر مجھ
سے ڈرا۔
0 comments:
Post a Comment
Please Give Us Good Feed Back So that we can do more better for man kind. Your Comments are precious for US. Thank You